کراچی: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے خدمت خلق فاؤنڈیشن کی منجمد جائیداد کی تفصیلات عدالت میں جمع کرا دیں۔
کراچی کے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں ایم کیو ایم رہنماؤں کے خلاف خدمت خلق فاؤنڈیشن (کے کے ایف) کے ذریعے منی لانڈرنگ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
ایف آئی اے کے مطابق کے کے ایف کی منجمد جائیدادیں، کراچی، حیدرآباد اور خیرپور میں موجود ہیں۔ کراچی میں فیڈرل بی ایریا، لیاقت آباد، رفاع عام سوسائٹی میں جائیدادیں موجود ہیں جب کہ سرجانی ٹاؤن، اورنگی ٹاؤن، ملیر، قصبہ کالونی، گارڈن اور لیاری کے علاقوں میں بھی اثاثے موجود ہیں۔
متعلقہ اداروں کو کے کے ایف کی جائیداد کی خرید و فروخت کرنے سے روک دیا گیا ہے اور منی لانڈرنگ سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔
ایف آئی اے نے عدالت کو آگاہ کیا کہ تحقیقات مکمل اور کیس کا فیصلہ نہ آنے تک کے کے ایف کو جائیداد کو منتقل نہ کرنے سے متعلق مکتوب جاری کیے جا چکے ہیں جب کہ کیس میں مزید پیش رفت سامنے آنے پر عدالت کو آگاہ کیا جائے گا۔
خدمت خلق فاؤنڈیشن کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی مزید سماعت 17 جنوری کو کی جائے گی۔
ایم کیو ایم کے سابق سینیٹر احمد علی کی جانب سے ٹرانزیکشن کا مکمل ریکارڈ عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے جب کہ عدالت نے ایف آئی اے کو دستاویزات کا جائزہ لینے کے لیے مہلت دے رکھی ہے اور ایف آئی اے کو 17 جنوری تک احمد علی کی گرفتاری سے بھی روک رکھا ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق ایم کیوایم کے سابق سینیٹر احمد علی پرالزام ہے کہ انہوں نے کروڑوں روپے کی منی لانڈرنگ کی ہے جب کہ مقدمہ میں بانی ایم کیو ایم، سابق سینیٹر بابر غوری و دیگر مفرور ہیں۔
ایف آئی اے نے کے کے ایف کی منجمد جائیدادوں کی فہرست ڈپٹی کمشنر ساؤتھ، ایسٹ، ویسٹ، ڈپٹی کمشنر خیرپور، سٹی کورٹ خیرپور اور ایڈمنسٹریٹر کے کے ایف کو بھی ارسال کر دی گئی ہیں۔