بھارتی فوج کی جانب سے ایل او سی کی خلاف ورزی پر پاکستان کا احتجاج

کالعدم تنظیموں کے 44 اراکین گرفتار

فوٹو: فائل


اسلام آباد: بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر دفتر خارجہ نے قائم مقام بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنرکو طلب کیا۔

ترجمان کے مطابق ڈی جی ساؤتھ ایشیا و سارک نے بھارتی فائرنگ پرشدید احتجاج کیا اور احتجاجی مراسلہ ان کے حوالے کیا۔

گزشتہ روز بھارتی فوج کی جانب سے ایل او سی پرفائرنگ سے ایک خاتون شہید اور نو افراد زخمی ہوئے تھے۔ سرحدی علاقوں میں گزشتہ سال بھارتی جارحیت کے نیتجے میں 35 پاکستانی شہید اور 135 افراد زخمی ہوئے تھے۔

بھارت نے 2018 میں 375 نہتے کشمیریوں کو شہید کیا

دوسری جانب ایک رپورٹ کے مطابق 2018 میں بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 375 نہتے کشمیریوں کو شہید کیا، جس میں 10 خواتین اور 35 نوجوان شامل ہیں۔

بھارتی فوج نے 2939 نام نہاد سرچ آپریشن کیے اور 605 رہائشی مکانوں کو تباہ بھی کیا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 1302 لوگوں کی خطرناک پیلٹس سے بنائی بھی متاشر ہوئی۔

بھارت میں کل 347 پاکستانی شہری قید ہیں

ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے پاکستان میں قید بھارتی شہریوں کی فہرست بھارت کے حوالے کر دی گئی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان میں کل 537 بھارتی شہری قید ہیں، جن میں 54 عام بھارتی جبکہ 483 بھارتی مچھیرے ہیں۔

پاکستان نے یہ معلومات 21 مئی 2008 کو ہونے والے پاک بھارت معاہدے کے تحت فراہم کیں۔ معاہدے کے تحت سال میں دو بار دونوں ممالک قیدیوں کی تفصیلات کا تبادلہ کرتے ہیں۔ قیدیوں کی تفصیل کا تبادلہ یکم جنوری اور یکم جولائی کو کیا جاتا ہے۔

دوسری جانب بھارت نے اپنی جیلوں میں قید 347 پاکستانی قیدیوں کی لسٹ دہلی میں پاکستانی ہائی کمشن کے حوالے کردی۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ لسٹ کے مطابق بھارتی جیلوں میں 249 سول جبکہ 98 پاکستانی ماہیگیر قید ہیں۔


متعلقہ خبریں