کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے حیدرآباد میں مبینہ زہریلے چپس کھانے سے ہمایوں نامی بچے کی ہلاکت کا نوٹس لے لیا۔
ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق مراد علی شاہ نے کمشنر حیدرآباد سے رپورٹ طلب کرلی ہے اور بے ہوش بچی علیزہ کی زندگی بچانے کیلئے ہر ممکن کوشش کی ہدایت کی ہے۔
ترجمان کے مطابق سندھ فوڈ اتھارٹی کو حیدرآباد میں آپریشن کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ بچے کی موت بے حد تکلیف کا واقعہ ہے، انکوئری کر کے متعلقہ افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
واضح رہے گزشتہ روز حیدرآباد میں مبینہ طور پر دکان سے خریدے گئی چپس کھانے سے ایک بچہ جاں بحق اور بچی کی حالت غیر ہوگئی۔
ہم نیوز کے مطابق تھرمل پاور ہاؤس جامشورو کے ڈپٹی ڈائریکٹر عبدالستار ملاح کے بیٹے اور بیٹی کو والدہ نے چاندنی سینٹر کی ایک دکان سے چپس خرید کر دیئے، چپس کھانے سے جڑواں چار سالہ ہمایوں عرف عمر اور اس کی بہن علیزہ کی حالت غیر ہوگئی۔
الٹی اور دست کے باعث دونوں بچوں کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ہمایوں اپنی زندگی کی بازی ہار گیا جبکہ چار سالہ علیزہ کو وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے۔
بچوں کے والد عبدالستار ملاح نے پولیس کو دیے بیان میں بتایا کہ دونوں بچے کل شام کو اپنی والدہ کے ساتھ چاندنی سینٹر گئے تھے۔ ایک دکان سے چپس لیکر کھائے تو الٹی اور دست شروع ہوگئے۔
عبدالستار ملاح کا کہنا تھا کہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق بچے کی موت زہریلی چیز کھانے سے ہوئی ہے۔
ڈویژنل کمشنر عباس بلوچ نے ڈی سی حیدرآباد سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی، احکامات کے بعد کینٹ پولیس حرکت میں آگئی اور چاندنی روڈ پر واقع تین فوڈ پوائنٹس بند کرکے چار مینیجرز کو حراست میں لے لیا۔
اے ایس پی عبداللہ کا کہنا تھا کہ والدین نے مقدمہ درج نہیں کرایا تو ہم سرکاری مدعیت میں کیس درج کریں گے، ہم نے فوڈ اتھارٹی حکام کو طلب کیا ہے۔