احتساب کے عمل میں حکومت یا وزیر اعظم کا کوئی کردار نہیں، علی محمد


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ احتساب اور اس کی فیصلہ سازی میں حکومت یا وزیر اعظم کا کوئی کردار نہیں ہے، قومی احتساب بیورو (نیب) پر ہمارا کوئی اختیار نہیں ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام “ندیم ملک لائیو” میں میزبان ندیم ملک سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں آج اس پروگرام میں نیب کو کہنا چاہتا ہوں کہ اگر ہم (حکومت) میں کوئی کرپٹ ہے تو ہمارے خلاف ضرور کارروائی کریں، جو بھی کرپٹ کو اسے پکڑ کر ٹانگ دیں۔

شہباز شریف کی گرفتاری کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اگر نیب نے ان کو بنا ثبوت گرفتار کیا ہے تو آخرمیں بے عزتی نیب کی ہی ہو گی، نواز شریف اور آصف علی زرداری کی گرفتاری سے کوئی طوفان نہیں آ جائے گا۔

صوبے بنانے کے حوالے سے رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ملک کو تقسیم کرنے سے ملک کا برا حال ہو سکتا ہے۔

گزشتہ حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ لوگ اتنا اتنا عرصہ اقتدار میں رہ کر جنوبی پنجاب صوبے کو اس کا حق نہیں دے سکے لیکن عمران خان اس کو حق ضرور دیں گے۔

(ن) لیگ کی طرف سے کچھ مہربانیاں کی گئی جن کی وجہ سے آصف زرداری نے جیلیں کاٹی، شازیہ مری 

پروگرام میں موجود پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا کہ کسی بھی چیز کو ثابت کرنے کے لیے مضبوط ثبوتوں کی ضرورت ہے، ثبوتوں کی بنا پر ہی احتساب کا عمل شفاف بنایا جا سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی طرف سے بھی ہم پر کچھ مہربانیاں کی گئی تھیں جن کی وجہ سے آصف علی زرداری نے جیلیں کاٹی ہیں۔

موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ نیب کی طرف سے جن افراد پر مقدمات ہیں وہ توتحریک انصاف کے ساتھ ساتھ بیٹھیں ہیں، احتساب تو سب کا ہونا چاہیئے پھر ایسا کیوں نہیں ہو رہا، پیپلز پارٹی کبھی عدالتوں اور قانونی طریقہ کار سے نہیں بھاگی، آصف علی زرداری نے بے قصور ہوتے ہوئے بھی 11، 12 سال جیل کاٹی ہے۔

آصف علی زرداری کی گرفتاری کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اداروں کا احترام کیا ہے مگر ہر چیز ٹھیک طریقہ کار سے ہونی چاہیئے، ہمیں ہر ادارے سے انصاف کی توقع ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ کچھ طاقتیں موجود ہیں، رانا ثنا اللہ

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما راناثنا اللہ نے کہا ہے کہ 12 تاریخ کو پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ اکھٹے ہو سکتے ہیں اور نہیں بھی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بات درست ہے کہ پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ پر پہلے سے مقدمات بنے ہوئے تھے لیکن اب گرفتاریاں اور کارروائیاں صرف اپوزیشن میں بیٹھی جماعتوں کی کیوں ہو رہی ہے، تحریک انصاف کے لوگوں کی کیوں نہیں؟

رہنما (ن) لیگ نے بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ کچھ طاقتیں موجود ہیں، یہ لوگ چاہتے ہیں کہ مل کر پاکستان کی دو بڑی جماعتوں کا خاتمہ کر دیا جائے، حکومت معاملات کو اتنا آگے نہ بڑھائے کہ ان پر قابو پانا مشکل ہو جائے۔

نواز شریف کی گرفتاری کے حوالے سے رہنما (ن) لیگ کا کہنا تھا کہ اگر نواز شریف کو گرفتار کیا جاتا ہے تو  ہمارے پاس تمام آپشنز موجود ہیں، ہم دیکھیں گے کہ کیا کرنا ہے۔


متعلقہ خبریں