موجودہ دور اور مشرف کا دور مختلف نہیں، رانا افضل

پی ٹی آئی کے وزرا نیب کے ترجمان بنے ہوئے ہیں، رانا افضل

  • پی پی پی 11 سال قبل ہی خود کو بے قصور ثابت کر چکی ہے، شہلا رضا

اسلام آباد: رہنما مسلم لیگ نواز(ن) رانا افضل نے کہا ہے کہ موجودہ دور اور سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کا دور زیادہ مختلف نہیں ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام “نیوزلائن” میں میزبان ڈاکٹر ماریہ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مشرف دور میں بھی بہت سے لوگوں کو بشمول میرے بغیر کسی الزام کے گرفتار کر لیا جاتا تھا اور بعد میں بھی ہمارے خلاف شواہد اکٹھے کرنے میں حکومت ناکام ہی رہتی تھی۔

رہنما مسلم لیگ نواز(ن) رانا افضل نے کہا کہ موجودہ دور اور پرویز مشرف کا دور مختلف نہیں ہے کیونکہ اس دور میں بھی بہت سے لوگوں کو بشمول میرے بغیر کسی الزامات کے گرفتار کر لیا جاتا تھا اور بعد میں بھی ہمارے خلاف کوئی شواہد نہیں اکٹھے کیے جاتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی وزرا صرف نیب کے ترجمان بنے ہوئے ہیں، ان سے کوئی کارکردگی نہیں دکھائی جا رہی۔ حکومتی جماعت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام الیکشن چوری ہونے پر دکھی ہیں۔

رانا افضل کا کہنا تھا کہ حکومتی قلمدان نالائق لوگوں کے ہاتھ میں ہونا کرپٹ لوگوں کے پاس ہونے سے زیادہ خطرناک ہے، کرپٹ لوگوں نے ملک کا اتنا بیڑا غرق نہیں کیا جتنا نالائق لوگوں نے تین ماہ میں عوام کو مشکلات کی دلدل میں دھکیل کر کر دیا ہے۔

پروگرام میں شریک مہمان اور رہنما پی پی پی سیدہ شہلا رضا نے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت نے ہمیشہ ریاست مدینہ کے نمونے کی بات کی ہے مگر جس طرح مفروضے کی بنیاد پر آج نیب نے حمزہ شہباز پر ای سی ایل والے معاملے کو اٹھایا، ریاست مدینہ کے ایسے قوانین نہیں۔

سیدہ شہلا رضا نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ یہ کہا ہے کہ ن لیگ اور پی پی پی مک مکا کیے ہوئے ہیں مگر دوسری جانب یہ لوگ خود ہی یہ کہہ رہے ہیں کہ نیب میں درج مقدمات پی ٹی آئی حکومت کے آنے سے قبل کے ہیں جو پی پی پی اور ن لیگ نے ہی ایک دوسرے پر بنائے ہیں پھر مک مکا کا الزام کہاں گیا۔

رہنما پی پی پی نے مزید کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی قیادت تو گیارہ سال پہلے ہی خود کو بے قصور ثابت کر چکی ہے۔ اب نیب کے سامنے آ کر ہم گھٹنے کیوں ٹیکیں گے جب ہم نے کچھ غلط کیا ہی نہیں ہے۔ پہلے بھی ہم نے مقدمات جھیلیے مگر ہمارے خلاف کبھی کچھ ثابت نہیں ہوا۔

رہنما پی پی پی نے کہا کہ وزیراعظم کا یہ کہنا کہ حکومت کے پاس ہر طرح کی طاقت ہوتی ہے، حکومت چاہے تو کیا نہیں کر سکتی اس سے چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو کی ایوان میں کہی گئی ’پی ایم سیلیٹ‘ والی بات ایک بار پھر سچ ثابت ہوچکی ہے، ان کا نیب اور دیگر اداروں کے کام میں مداخلت کرنا سب کے سامنے ہے۔

رہنما پی ٹی آئی نور عالم خان کا پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حمزہ شہباز شریف کے بھائی سلمان شہباز پر بھی مقدمہ چل رہا ہے مگر وہ ملک سے فرار ہو گئے تھے اس لیے حمزہ شہباز کے خلاف ابھی ہی ان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا یہ قدم لے لیا گیا ہے۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جہاں تک بات ہے وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کی تو وہ کیس اسلام آباد ہائی کورٹ میں تھا۔ ہم ان کا نام ای سی ایل سے تب تک نہیں ہٹا سکتے تھے کہ جب تب تک ہمیں عدالت نے حکم نہ دیا ہوتا۔ جو بھی ہو رہا ہے وہ عدالتی حکم پر ہوا ہے ہماری مرضی سے نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت ایوان میں آئی ہی احتساب اور اصلاحات کے نام پر تھی۔ ہمارا ماننا ہے کہ جس نے اختیارات کا ناجائز استعمال کر کے عوام کا پیسہ لوٹا اسکو کٹہرے میں لایا جائے۔

نور عالم خان نے میزبان کے سوال کے جواب میں کہا کہ پی پی پی نے ن لیگ پر اور ن لیگ نے پی پی پی پر کیس بنائے تھے جو ابھی تک جاری ہیں۔ جو عوام کا ٹیکس کا پیسہ چوری ہو کر باہر گیا ہے ہم نے اس کو واپس لانا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ آج چیخیں مار رہی ہے لیکن انہوں نے جب پی پی پی کی حکومت تھی یا بعد میں اپنے دور حکومت میں نیب قوانین میں اصلاحات کیوں نہیں لائی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے رہنماؤں کی بات ہوتی ہے تو واضح رہے کہ ہمارے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا آج بھی سماعت کے لیے عدالت گئے تھے، احتساب سب کا ہو رہا ہے۔


متعلقہ خبریں