موجودہ حالات اپوزیشن کے لیے مارشل لا ہیں، محمد زبیر

کسی ہاؤسنگ سوسائٹی کو سرکاری زمین آج تک الاٹ نہیں کی گئی،علیم خان

  • اگر خواجہ سعد رفیق کو پکڑا ہے تو پھر علیم خان کو بھی پکڑا جائے، محمد زبیر
  • وزیروں کو پاس کرنا وزیراعظم کا کام ہے،پلواشہ خان

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان نے کہا کہ سارے کیس گزشتہ دور کے ہیں ہم نے ایسا کوئی کسی نہیں بنایا سب کیس ن لیگ کے دور حکومت سے چل رہے ہیں۔

ہم نیوز کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیراگون کیس پر کچھ کہنا نہیں چاہتا لیکن اس کیس میں سرکاری زمین کا معاملہ ہے۔ ایسا کبھی نہیں ہوا کہ کسی ہاؤسنگ سوسائٹی کو سرکاری زمین آج تک الاٹ نہیں کی گئی۔

کسی ہاؤسنگ سوسائٹی کو سرکاری زمین آج تک الاٹ نہیں کی گئی،علیم خان

انہوں نے زرادری کے بارے میں  بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر زرداری نے خوئی غلط کام نہیں کیا تو ڈرنے کی کیا بات ہے۔ رہنما پی ٹی آئی نے اورین بس لائن منصوبے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کا کوئی ٹنیڈرنہیں ملا۔ انہوں نے بتایا کہ ایل ای ڈی سٹی کے لیے خریدی گئی زمینیوں میں سے چار زمینیں خواجہ بردارن کی ہیں جس میں سے ایک پیراگون ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب میرے خلاف بھی تحقیقات کررہی اور یہ 2015 سے چل رہی ہیں اس وقت تو میرے پاس کوئی اختیار بھی نہیں تھا۔ ہمارے وزرا کو کیوں نہیں پکڑا گیا یہ بات نیب سے پوچھنی چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں وہ تجاوزات گرائی گئی ہیں جو سرکاری زمین پر تھیں لیکن کوئی گھر نہیں گرایا۔ ہم نے صرف کمرشل پلازے گرائے ہیں۔ علیم خان نے تسلیم کیا کہ اس وقت عوام میں بے چینی ضرور پائی جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹیکسٹائل کی صنعت ہمارے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔

اگر خواجہ سعد رفیق کو پکڑا ہے تو پھر علیم خان کو بھی پکڑا جائے، محمد زبیر

ن لیگ کے رہنما محمد زبیر نے کہا کہ بے ضابطگیوں کی بہت طویل ہے اور مشکل ہے۔ شہباز شریف کو گرفتار ہوئے 70 دن ہوگئے۔ اب تک ریفرنس فائل کیوں نہیں کیا گیا۔ اب تک ریفرنس کہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مکمل تعاون کیا اور اگر تحقیقات کے دوران گرفتار کای جاسکتا ہے تو پھر عمران خان کو بھی گرفتار کیا جانا چاہیئے۔

انہوں نے پرویز خٹک کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ پرویز خٹک پر پھر شہباز شریف جیسے ہی الزامات تھے لیکن انہیں تو گرفتار نہیں کیا گیا جبکہ وہاں تو احتساب کا ادارہ ہی بند کردیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مشرف کے وقت میں میڈیا کھل کر بات کرسکتا تھا لیکن اب ایسا نہیں۔ اب تو وزیراعظم میڈیا بند کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے لیے موجودہ حالات مارشل لا ہیں۔ اگر خواجہ سعد رفیق کو پکڑا ہے تو پھر علیم خان کو بھی پکڑا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ہماری حکومت کی ناکامی تھی کہ نیب کے قوانین کو تبدیل نہیں کیا گیا جب کے نیب کو پیپلز پارٹی نے بنایا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے کسی کی بے عزتی کی جاتی ہے تواسے بدنام کیا جاتا ہے اور پھر اپنے بیانات سے مکر جاتے ہیں۔

ملکی معیشت پر بات کرتے ہوئے محمد زبیر نے کہا کہ روپے کی قدر گرتی نہیں گرائی جاتی ہے۔ گزشتہ ہفتے اسٹاک مارکیٹ 2000 ہزار پوائنٹس تک گری۔ ڈالر کے بارے میں عمران کے بیان کے مطابق انہیں ٹی وی سے معلوم ہوا تھا اسی وجہ سے معیشت کی بدحالی کی ذمےداری عمران خان پر عائد ہوتی ہے۔

تاجروں اور سرمایہ کاروں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ سو روز میں حکومت فیل ہوگئی۔

وزیروں کو پاس کرنا وزیراعظم کا کام ہے،پلواشہ خان

پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما پلواشہ خان نے کہا کہ ہماری حکومت کے دور میں روزانہ کی بنیاد پر دھماکے ہوتے تھے اور اس کے بعد ہی آپریشنز ہوئے اور اس وقت یہ صورتحال تھی کے دھماکہ نہ ہونا خبر بن گئی تھی۔

انہوں نے یہ کہا کہ اب یہ صورتحال ہے کہ اگر کوئی گرفتار نہ ہو تو یہ ایک خبر ہے اور گرفتار ہونا خبر نہیں کیونکہ گرفتاریاں ہی اس طرح ہورہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ زرداری ہر جگہ جارہے ہیں ابھی وہ بینکنک کورٹ میں جارہے ہیں جب نیب بلائے گی وہاں بھی چلے جائیں گے۔

رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ اپوزیشن جیل بھرو تحریک شروع کردے۔ انہوں نے میڈیا ٹرائل کی بات کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا ٹرائل کیوں ہورہا ہے جب قانون موجود ہے پھر میڈیا میں روز الزامات ہونے پر ہی تصاویر کیوں شائع کی جارہی ہوتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت خبر یہ ہے کہ ڈالر کب کم ہوگا، مہنگائی کا طوفان کب تھم پائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیروں کو پاس کرنا وزیراعظم کا کام ہے عوام کا نہیں۔


متعلقہ خبریں