لندن: برطانوی پارلیمنٹ سے مشتبہ شخص گرفتار


لندن: برطانوی پولیس نے ویسٹ منسٹر پیلس میں واقع ہاؤس آف کامن  سے ایک ایسے مشتبہ شخص کو گرفتار کیا ہے جو ممنوعہ حدود میں داخل ہونے کی کوشش کررہا تھا۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق برطانوی پولیس حکام نے مشتبہ شخص کو اسٹن گن دکھا کر حکم دیا کہ وہ خود کو زمین پر گرا دے جس کے بعد اس کو گرفتار کیا گیا۔

خبررساں ایجنسی نے واقع کے عینی شاہد اپنے فوٹو گرافر کے حوالے سے بتا یا ہے کہ پولیس حکام نے نامعلوم شخص کو اسٹن گن دکھائی اور پھر چیخ کراس سے کہا کہ ’رک جاؤ اور زمین پر بیٹھ جاؤ۔‘

خبررساں ایجنسی کے مطابق نامعلوم شخص کو پولیس حکام نے ہتھکڑیاں لگا کر گرفتار کیا اور فوری طور پر کسی بھی قسم کی معلومات فراہم نہیں کیں۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے جائے وقوع پر موجود فوٹو گرافر نے نامعلوم شخص کو پولیس کی جانب سے روکے جانے سے لے کر اس کی گرفتری تک کے مناظر کیمرے کی آنکھ سے قید کیے ہیں۔

پولیس حکام کے مطابق گرفتار شخص سے اس ضمن میں تفتیش کی جارہی ہے کہ وہ ممنوعہ حدود میں کیوں کر داخل ہونے کی کوشش کررہا تھا؟ اور اس کے مقاصد کیا تھے؟

ہاؤس آف کامن کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ ایک پیغام میں کہا گیا ہے کہ ہم  باہر کی صورتحال سے اچھی طرح واقف ہیں، جانتے ہیں کہ حالات قابو میں ہیں اور پولیس نے تمام معاملات سنبھال لیے ہیں۔

امریکی نشریاتی ادارے ’اسکائی نیوز‘ کے مطابق گرفتار شخص کو تفتیش کے لیے پولیس کی کار میں لے جایا گیا۔ نشریاتی ادارے نے اپنے ذرائع سے دعویٰ کیا ہے کہ واقع کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

مارچ 2017 میں خالد مسعود نامی شخص نے ویسٹ منسٹر برج کے قریب چار افراد کو قتل کردیا تھا۔


متعلقہ خبریں