پاکستان ففتھ جنریشن وار کا سامنا کر رہا ہے، عامر ضیا


اسلام آباد: سینئر صحافی اور ہم نیوز کے پروگرام ’ایجنڈا پاکستان‘ کے میزبان عامر ضیاء کا کہنا ہے کہ پاکستان اس وقت ففتھ جنریشن وار یا ہائبرڈ وار کا سامنا کر رہا ہے جس میں دشمن ہمارے اندرونی تضادات کو استعمال کر کے انتشار پھیلاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہائبرڈ وار کی اصطلاح سب سے پہلے 2005 میں سنی گئی، جنگ کی اس غیراعلانیہ قسم میں پراپیگنڈا کا سہارا لیا جاتا ہے، معیشت کو تباہ کیا جاتا ہے، دہشت گردی اور نفسیاتی جنگ جیسے حربے استعمال ہوتے ہیں۔ 1971 میں بھی پاکستان کے ساتھ ایسی ہی ایک غیراعلانیہ جنگ لڑی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ حساس اداروں کی تحقیقات کے بعد پاکستان نے 18 انٹرنیشنل این جی اوز پر پابندی لگائی تو شور مچ گیا، این جی اوز ففتھ جنریشن وار کا ایک اہم ہتھیار ہے۔

پروگرام میں شریک تجزیہ کار اکرام سہگل کا کہنا تھا کہ ففتھ جنریشن وارفیئر میں سوشل میڈیا، پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو انتشار پھیلانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اس کا مقصد دشمن کے اندر پھوٹ پھیلانا اور اس کی کمزوریوں کو استعمال کرنا ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آزادی اظہار رائے کی حدود ہونی چاہئیں، جتنی آزادی پاکستان میں میڈیا کو حاصل ہے اتنی تو امریکہ اور یورپ میں بھی نہیں ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سوشل میڈیا کو قواعد و ضوابط کے تحت لانے کی ضرورت ہے۔

دفاعی تجزیہ کار ایئر مارشل (ر) مسعود اختر نے کہا کہ پہلے بھی اس قسم کی جنگ لڑی جاتی تھی لیکن جدید دور میں اس میں بہت وسعت آئی ہے۔ سوشل میڈیا اس کا سب سے بڑا ہتھیار ہے، روس نے اسی کے ذریعے امریکی انتخابات میں ٹرمپ کے جیتنے کی راہ ہموار کی تھی۔

پاکستان کے دولخت ہونے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مغربی پاکستان سے بھی غلطیاں ہوئی تھیں لیکن بھارت نے ان غلطیوں کو استعمال کر کے عوام کو ریاست سے بدظن کر دیا تھا۔

ایئر مارشل (ر) مسعود اختر نے کہا کہ ریاست کو چاہیئے کہ وہ میڈیا سمیت دیگر تمام اداروں کی رہنمائی کرے، اس کے علاوہ ہمیں پاکستان کا حقیقی نظریہ اپنی درسگاہوں میں پھیلانے کی ضرورت ہے۔

جنرل (ر) نعیم خالد لودھی نے اس موضوع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس جدید طرز کی جنگ میں معیشت کی تباہی سب سے بڑا ہتھیار ہے، پاکستان میں تعلیم اور صحت کے بجائے بڑے منصوبوں پر پیسے خرچ کرائے جاتے ہیں تاکہ معیشت کمزور ہو، ڈالر کا اوپر نیچے جانا بھی اسی جنگ کا حصہ ہے۔ اسی طرح سوشل میڈیا کے ذریعے عوام کو فوج سے بدظن کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے تحریک طالبان پاکستان ہمارے سر پر مسلط کر دی تاکہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ کو اپنی جنگ سمجھ لیں۔ ہم ابھی تک ہائبرڈ وار کو جیت نہیں سکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہائبرڈ وار میں حقیقت اور فسانے کو ملا کر بالکل مختلف قسم کا تاثر پھیلایا جاتا ہے، ایسے لوگ ہونے چاہئیں جو فوج کے خلاف پراپیگنڈے کا مقابلہ کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ افغان جنگ کے بعد پاکستان کے خلاف ہائبرڈ وار کی شدت میں اضافہ ہوا ہے، بھارت اور امریکہ نے مل کر اسے بڑھاوا دیا ہے۔


متعلقہ خبریں