بھارت کی ہٹ دھرمی برقرار، سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار کر دیا

2016 میں بھی بھارتی ہٹ دھرمی کے باعث سارک کانفرنس ملتوی کر دی گئی تھی

بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج۔ فوٹو: فائل


نئی دہلی: بھارت نے ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان میں ہونے والی سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار کر دیا ہے۔

بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے پاکستان کی جانب سے دی گئی دعوت کے جواب میں کہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم پاکستان میں ہونے والی سارک کانفرنس میں شریک نہیں ہوں گے۔

بھارتی صوبہ تلنگانا میں پریس کانفرنس کے دوران بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کےدرمیان کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ پاکستان میں ہونے والی سارک کانفرنس میں نریندر مودی کو دعوت دی جائے گی۔

اسلام آباد میں کشمیر کانفرنس کے موقع پر وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان اس بات کے حق میں ہیں کہ اگر بھارت ایک قدم بڑھاتا ہے تو پاکستان اس کے جواب میں دو قدم آگے بڑھے گا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا  کہ پاکستان دونوں ملکوں کے درمیان تمام مسائل کے حل کے لیے بھارت کے ساتھ مذاکرات پر تیار ہے۔

اس سے قبل 2016 میں بھی بھارت کی ہٹ دھرمی کے باعث اسلام آباد میں سارک کانفرنس ملتوی کر دی گئی تھی۔ بھارت کی جانب سے کانفرنس کے بائیکاٹ کے بعد افغانستان، بنگلہ دیش اور نیپال نے بھی شرکت سے معذرت کر لی تھی۔

سارک سربراہی کانفرنس، جنوبی ایشیا کے آٹھ ممالک کے سربراہوں کا اجلاس ہے جو ہر دو سال بعد منعقد ہوتا ہے، سارک کے رکن ممالک میں پاکستان، بھارت، افغانستان، نیپال، بھوٹان، بنگلہ دیش، سری لنکا اور مالدیپ شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں