مظاہروں سے کم از کم 100 ارب کا نقصان ہوا، انجمن تاجران پاکستان

مظاہروں سے ملکی سطح پر کم از کم 150 ارب کا نقصان، انجمن تاجران پاکستان|humnews.pk

اسلام آباد: ملک بھر میں احتجاج کے دوران کاروباری طبقے کو کم از کم 100 ارب روپے کا خسارہ ہوا جبکہ  کراچی کی تاجر برادری کو ایک روز میں 15 ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔

سربراہ انجمن تاجران پاکستان خالد پرویز کا کہنا ہے کہ تین روز جاری رہنے والے احتجاج اور مظاہروں کے باعث ملکی سطح پر کم از کم 100 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔

ہم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے خالد پروز نے کہا کہ بدامنی کی وجہ سے صرف لاہور شہر میں 40 سے 45 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔ کراچی میں یہ نقصان 40 سے 50 ارب تک جا پہنچا ہے۔

اسی طرح آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میرنے بتایا کہ شہر بھر میں ہونے والے نقصان کی مالیت 15 ارب روپے ہے جبکہ ان کے جواب میں سربراہ انجمن تاجران کا کہنا ہے کہ شہر بھر میں ہونے والا نقصان کم از کم 40 سے 50 ارب تک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام اعداد و شمار کا اندازہ انتہائی محتاط انداز سے لگایا گیا ہے کیونکہ نقصان کی مالیت تخمینے سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے کم نہیں۔

چیئرمین آل کراچی تاجراتحاد کا کہنا ہے کہ اگر  چھ سے پانچ سال قبل لگائے گئے تخمینے کے مطابق بات کی جائے تو اس وقت شہر میں صرف ایک روز کے لیے کاروباری سرگرمیاں بند ہونے سے تقریباً 3-3.5 ارب کا نقصان ہوتا تھا جبکہ  یہ تخمینہ  چار ارب روپے ہوچکا ہے۔۔

دوسری جانب چیئرمین آل کراچی تاجر اتحاد کے مطابق انجمن تاجران کے تخمینوں میں کوئی حقیقت نہیں کیونکہ شہرقائد کی بندرگاہ پراوسطاً تقریباً پانچ ارب روپے کی کاروباری سرگرمیاں ہوتی ہیں تاہم ان احتجاجوں سے اس میں مخصوص حد تک نقصان ہوتا ہے لیکن اصل نقصان چھوٹے کارخانوں اور کاروبار کو ہوتا ہے۔

انجمن تاجران کے مطابق لاہور سمیت پورے پنجاب  کے معاشی  نقصانات 75-80 ارب روپے ہیں جبکہ اگر سندھ بات کی جائے تو ان تین دنوں میں صرف سکھر میں نقصان کی مالیت 10-15 ارب روپے تک ہے۔


متعلقہ خبریں