جینیاتی نقائص دماغی فالج کے ایک چوتھائی کیسزکی وجہ ہیں، ماہرین کی تحقیق


چین اورآسٹریلیا کے محققین کی جانب سے کی گئی ایک نئی تحقیق کے مطابق جینیاتی نقائص دماغی فالج (سی پی)کے 24.5 فیصد کیسز کی وجہ ہیں۔

چین کی فودان یونیورسٹی اورژینگ ژو یونیورسٹی اور آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف ایڈیلیڈ کے محققین نے دماغی فالج کا شکار1ہزار500سے زیادہ چینی بچوں پردنیا کی ابتک کی سب سے بڑی سی پی جینیٹکس تحقیق میں حصہ لیا۔ ایڈیلیڈ یونیورسٹی کی طرف سے جاری بیان کے مطابق یہ تحقیق ممتاز سائنسی جریدے نیچر میڈیسن میں یکم مئی کو شائع ہوئی۔

13لاکھ میٹرک ٹن کیڑوں والی گندم درآمد کرنے کا انکشاف

تحقیق میں جدید جینومک سیکوینسنگ کا استعمال کیا گیا جس سے یہ بات معلوم ہوئی کہ پیدائش کے وقت آکسیجن کی کمی کا شکار بچوں کے سی پی کیسز میں جینیاتی تغیر نمایاں طور پر زیادہ ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آکسیجن کی کمی بنیادی جینیاتی خرابی کی ثانوی وجہ ہو سکتی ہے۔

بیان کے مطابق اس تحقیق کے نتائج اس سے پہلے عالمی سطح پرکیے گئے مطالعات کے مطابق ہیں۔


متعلقہ خبریں