لعل شہباز قلندر کے سجادہ نشین جی ڈی اے میں شامل


سیہون: گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کی جانب سے پیپلز پارٹی کی اہم  وکٹیں گرانے کا سلسلہ عروج  پر پہنچ گیا ہے۔

پیر کے روز پیپلز پارٹی کی پانچویں وکٹ اس وقت زمین بوس ہو گئی جب سابق وزیر اعلیٰ سندھ  سید مراد علی شاہ  کے قریبی ساتھی اور درگاہ حضرت لعل شہباز قلندر کے سجادہ نشین سید حسن رضا شاہ نے پیپلز پارٹی کو الوادع کہہ کر باضابطہ طور پر جی ڈی اے میں شمولیت اختیار کر لی۔

سیاسی اور شہری حلقوں کے مطابق درگاہ حضرت لعل شہباز قلندر کے سجادہ نشین کی جی ڈی اے میں شمولیت سے سیہون اور بطور خاص سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 80 کی انتخابی سیاست میں اہم تبدیلی آئے گی۔

سید حسن رضا شاہ کی جی ڈی اے میں شمولیت کے موقع پر سید ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جی ڈی اے کے سربراہ  پیر سید  صدر الدین شاہ راشدی نے کہا کہ سندھ  ہمیشہ سندھ  رہے گا  اور سندھ  دھرتی پر کوئی سودے بازی نہیں کی جا سکتی، سندھ دھرتی ایک ہی رہے گی اور اس کا دارالحکومت بھی کراچی ہی ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ اور پاکستان کو آزاد کرانے میں سورھیہ بادشاہ (پیر پاگارہ ششم، سید صبغت اللہ شاہ راشدی ثانی) نے اپنی جان کی بازی لگائی تھی، اس لیے سندھ میں ہم سے بڑا کوئی بھی اسٹیک ہولڈر نہیں۔

پیر صدر الدین شاہ راشدی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا سندھ میں بھی وہی حشر ہو رہا ہے جو باقی صوبوں میں ہوا تھا،  پیپلز پارٹی کے امیدوار پارٹی ٹکٹ پھینک کر فرار ہو رہے ہیں، سندھ میں ان کے امیدوار انتخابی مہم نہیں چلا پا  رہے کیونکہ لوگ انہیں ایک گلاس پانی تک دینے کو تیار نہیں۔

انہوں نے آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دونوں بہن بھائیوں کو روٹی اچھی نہیں لگتی کیونکہ وہ صرف ڈالر کھاتے ہیں، اب پیپلز پارٹی نہیں بلکہ صرف زرداری لیگ باقی ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نے پیپلز پارٹی کے مخالفین  اکٹھے کیے تھے تا کہ اسے ٹف ٹائم دیں لیکن پیپلز پارٹی خود ختم ہو گئی ہے۔


متعلقہ خبریں