ٹرانسجینڈرز : حقوق کے تحقظ سے متعلق ترمیمی بل سینیٹ میں پیش

سینٹ انتخابات

اسلام آباد: ٹرانسجینڈرز کے حقوق کے تحقظ سے متعلق ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کردیا گیا ہے۔ بل سینیٹر مشتاق احمد نے پیش کیا ہے۔

28 ہزار سے زائد افراد کے جنس تبدیل کرانے کا انکشاف

ہم نیوز کے مطابق ٹرانسجینڈر کے حقوق کے تحفظ سے متعلق پیش کردہ ترمیمی بل میں کہا گیا ہے کہ شخص کی خود تصور کردہ صنفی شناخت کی بجائے میڈیکل بورڈ کی رائے پر رجسٹریشن کی جائے۔

 

سینیٹ میں پیش کردہ ترمیمی بل میں تجویز پیش کی گئی ہے کہ ہر ضلع کی سطح پر صنفی ری اسائنمنٹ میڈیکل بورڈ بنایا جائے اور صنفی ری اسائنمنٹ میڈیکل بورڈ وزیر اعطم اور صوبوں کی وزرائے اعلی کی منظوری سے قائم کیا جائے۔

اس ضمن میں کہا گیا ہے کہ میڈیکل بورڈ میں ایک پر فیسرڈاکٹر، ایک سائیکولجسٹ، ایک مرد اور ایک خاتون جنرل سرجن اور ایک چیف میڈیکل آفیسر شامل ہو۔

اس سلسلے میں تجویز پیش کی گئی ہے کہ نفسیاتی تناؤ یا جنس سے عدم اطمینان کی بنیاد پر کسی بھی مرد یا عورت کے جنسی اعضا کی تبدیلی کے لیے آپریشن یا علاج نہیں کیا جائے گا۔

سینیٹ میں پیش کردہ ترمیمی بل میں کہا گیا ہے کہ موجودہ ٹرانسجینڈر قانون سے ہم جنس پرستوں کی شادی جائز ہونا جیسے نتائج برآمد ہوتے ہیں اور یہ قانون مسلم خواتین کی عظمت کی خلاف ورزی ہے۔

پیش کردہ بل میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ جنس کی شناخت کو ذاتی معاملہ قرار دینا اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے۔

پاکستان کے پہلے ٹرانسجینڈر وارڈ کا افتتاح ہوگیا

ہم نیوز کے مطابق بل کے محرک سینٹر مشتاق احمد نے کہا ہے کہ موجودہ قانون کے تحت ایک فرد اپنی بائیولوجی پر نہیں بلکہ اپنے خیالات کی روشنی میں اپنے آپ کو عورت یا مرد رجسٹر کرا سکتا ہے لیکن ضروری یہ ہے کہ نادرا فرد کے خیالات کی بنیاد پر نہیں بلکہ میڈیکل بورڈ کی سفارش پر ٹرانسجینڈر شخص کو رجسٹر کرے۔

واضح رہے کہ گزشتہ تین سال کے دوران 28 ہزار افراد نے اپنی جنس تبدیل کرائی ہے۔ بل میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ موجودہ قانون قرآن و سنت کے منافی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والی وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا کہ اس ترمیم کی مخالفت کرتے ہیں کیونکہ اس ترمیم کے زریعے ٹرانسجینڈرز کو victimise کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ ہم نے قانون کے ذریعے ٹرانسجینڈرز کو شناخت کا حق دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج تک اس قانون کے غلط استعمال کے حوالے سے ایک بھی شکایت نہیں آئی ہے۔

پنجاب: وزیر تعلیم کا خواجہ سراؤں کیلئے اسکول کھولنے کا اعلان

ہم نیوز کے مطابق جمیعت العلمائے اسلام (ف) اور جماعت اسلامی کے سینیٹرز نے اس پر احتجاج کیا۔ چیئرمین سینیٹ نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔


متعلقہ خبریں