اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے صوابی میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے اہل خانہ سمیت شہید ہونے والے جج کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
صوابی: مسلح ملزمان کی فائرنگ، جج، اہلیہ اور بچوں سمیت شہید
ہم نیوز کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ اس بھیانک اقدام کے ذمہ داروں کی گرفتاری کے اقدامات کیے جائیں گے اور ان سے پوری سختی سے نمٹا جائے گا۔
صوابی کے انبار انٹرچینج پر انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج آفتاب آفریدی کے اہلیہ اور 2 بچوں سمیت قتل کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ اس بھیانک اقدام کے ذمہ دار گرفتار کئے جائیں گے اور ان سے پوری سختی سے نمٹا جائے گا۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 4, 2021
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بھی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج کی اہل خانہ کے ہمراہ شہادت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ ملزمان قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکیں گے۔
وزیراعظم نے اقتصادی مشاورتی کونسل کی تشکیل نو کر دی
اسپیکر قومی اسمبلی نے متاثرہ خاندان سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے مرحومین کی ارواح کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی بھی دعا کی ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق سوات کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں تعینات جج آفتاب آفریدی اپنی اہلیہ اور بچوں کے ہمراہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد جارہے تھے کہ خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی میں واقع انٹرچینج کے قریب نامعلوم دہشت گردوں نے اُن کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔
پولیس حکام کے مطابق دہشت گردوں کی فائرنگ سے اے ٹی سی جج آفتاب آفریدی، ان کی اہلیہ اور دو بچے شہید ہوگئے جب کہ دو محافظ شدید زخمی ہوئے ہیں۔ فائرنگ کے نتیجے میں اُن کا ڈرائیور بھی شدید زخمی ہے جو اسپتال میں زیر علاج ہے۔
آفتاب آفریدی کو دو ماہ قبل سوات کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جج تعینات کیا گیا تھا۔
عدلیہ ساتھ نہیں دے گی تو کرپشن ختم نہیں کر سکتے، وزیراعظم
جج آفتاب آفریدی کی شہادت پر سوات بار کونسل نے کل احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔ صدر سوات بار کا کہنا ہے کہ عدالتوں میں کل کوئی پیشی نہیں ہوگی۔