سری نگر: سابق وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیر اور صدر پی ڈی پی محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) بھارتیہ جنتا پارٹی کی پالتو ایجنسی بن کراختلاف رائے رکھنے والوں کو ڈرا دھمکا رہی ہے۔
حکومت ہند نے ہمارے وسائل پر قبضہ کرنیکی ایک اور کوشش کی ہے، محبوبہ مفتی
ہم نیوز کے مطابق محبوبہ مفتی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے پیغام میں انسانی حقوق کے علمبردار کارکن خرم پرویز اور روزنامہ گریٹر کشمیر کے دفتر پر چھاپوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ہند کی جانب سے آزادی اظہار و اختلاف رائے کا گلہ دبانے کی ایک اور مثال ہے۔
پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں زمینی ملکیت کے قوانین میں تبدیلی کو مسترد کردیا
NIA raids on human rights activist Khurram Parvez & Greater Kashmir office in Srinagar is yet another example of GOIs vicious crackdown on freedom of expression & dissent. Sadly, NIA has become BJPs pet agency to intimidate & browbeat those who refuse to fall in line
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) October 28, 2020
محبوبہ مفتی نے اپنے ایک اور پیغام میں کہا ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب کہ جموں و کشمیر میں زمین اوردیگر وسائل کو لوٹا جا رہا ہے حکومت ہند ذیابیطس (شوگر) اور یوگا پر اداریہ لکھوانا چاہتی ہے۔
At a time when J&K’s land & resources are being plundered, GOI wants media publications to write op-eds about diabetes & yoga. In BJP’s ‘all is well’ charade, truth is the biggest casualty. Any journalist unwilling to become a part of Godi media is targeted
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) October 28, 2020
سابق وزیر اعلیٰ مقبوضہ کشمیر محبوبہ مفتی نے کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی کے سب کچھ ٹھیک، کے نعرے کے تحت سچائی سب سے زیادہ نشانہ بنی ہوئی ہے۔
مودی نے بھارتیوں کو کشمیر اور لداخ میں زمینیں خریدنے کا اختیار دیدیا
صدر پی ڈی پی محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ جو صحافی ’گودی میڈیا‘ کا حصہ نہیں بننا چاہتے ہیں ان کو ٹارگیٹ کیا جا رہا ہے۔