پاک ترک یادداشتوں پر دستخط نئے دور کا آغاز ہے، وزیراعظم


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان مختلف یاد داشتوں پر دستخط نئے دور کا آغاز ہے۔

اسلام آباد میں ترکی اور پاکستان کے درمیان درجن سے زائد مختلف یاد داشتوں پر دستخط کے بعد ترک صدر رجب طیب ایردوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یاد داشتوں پر دستخط سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔

وزیراعظم  نے کہا کہ ترکی نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے معاملے میں ہماری حمایت کی۔ پاکستان اور ترکی کے درمیان تجارت میں نیا دور آرہا ہے

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اسلاموفوبیا کےخلاف مشترکہ تعاون کا فیصلہ کیا ہے۔ دہشتگردی کے خلاف ترک موقف کی حمایت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام نے ترک صدر کی تقریر کو بہت پسند کیا۔ ترک صدر کو کہا اگر وہ پاکستان میں الیکشن لڑیں، توکلین سویپ کریں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ترک صدر کے کشمیریوں سےمتعلق موقف پر شکریہ اداکرنا چاہتا ہوں۔ بھارت نے کشمیری قیادت اور نوجوانوں کو جیل میں ڈالا ہوا ہے۔ اقوام متحدہ کی  قراردادوں کے مطابق کشمیر متنازعہ علاقہ ہے۔ 80 لاکھ  کشمیری 6 ماہ سے قید میں ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان ہمیشہ اپنے ترک بھائیوں کے ساتھ کھڑا رہے گا، جنرل باجوہ

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ترکی کی فلمی صنعت کافی ترقی کرچکی ہے۔اسلامو فوبیا کیخلاف ترک فلم انڈسٹری سے مستفید ہوناچاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ طیب ایردوان کے دور میں ترکی کی ترقی سے سیکھنا چاہتے ہیں۔ ترکی میں جدید تعمیرات ہورہی ہیں۔ ترکی نے خود کو آہستہ آہستہ انڈسٹریلائز کیا تھا۔ ترکی غریب طبقے کے لیے ہاؤسنگ اسکیم بنا چکا ہے۔ نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔

ترک صدر طیب ایردوان نے کہا کہ پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتا ہوں۔۔ تین سال بعد پاکستان کا دورہ کر کے دلی خوشی ہوئی۔ پرتپاک استقبال کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ 3 سال بعد پاکستان کا دورہ کرنے پر دلی مسرت ہوئی۔

ترک صدر نے کہا کہ ترکی پاکستان کے ساتھ  کھڑا ہے اور ہمیشہ کھڑا رہے گا۔ پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں، بھر پور ساتھ دیں گے۔ اپنے بھائی عمران اور دیگر حکام کا شکرایہ ادا کرتا ہوں ۔ پاکستان ہمارا بھائی ہے ہر مشکل میں ساتھ کھڑے ہو ں گے۔

رجب طیب ایردوان نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان آج 13 معاہدے پاک ترک قریبی تعلقات کا مظہر ہیں۔۔ اسٹریٹجک تعاون کونسل پاک ترک تعاون میں بہت اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال ہوا۔ دہشت گرد تنظیموں کے خلاف اقدامات پرعمران خان کےشکر گزار ہیں۔

ترک صدر نے کہا کہ ترکی کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کا یو این قراردادوں کے مطابق پرامن حل چاہتے ہیں۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کی صور تحال پر تشویش ہے۔ پاکستان اور بھارت کو مسئلہ کشمیر مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہیے۔

مزید پڑھیں: ترک صدر کا پاکستان کیساتھ کاروباری حجم پانچ ارب ڈالر تک لے جانے کا اعلان

انہوں نے کہا کہ کہ ہم نے پاکستان کے ساتھ کل 30 معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ 2023 تک تجارت کا حجم 5 ارب ڈالر کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعاون کو مزید بڑھایا جائے گا۔

ترک صدر نے کہا کہ عالی ایشوز پر ترکی اور پاکستان کا موقف ایک ہوتا ہے۔ جوائنٹ ورکنگ گروپ کی میٹنگ بھی کچھ دیر پہلے ہوئی۔ اسٹریٹجک اکنامک فریم ورک بھی تیار کرلیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 13 معاہدے پاک ترک قریبی تعلقات کا مظہر ہیں۔ افغان امن عمل کی حمایت کرتے ہیں، ترک صدر

دریں اثناء وزیراعظم عمران خان نے ترک صدر رجب طیب ایردوان کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔ ترک صدر رجب طیب ایردوان اہلیہ اور وگد کے ہمراہ نورخان ایئربیس سے 8 بجے واپس روانہ ہوں گے۔


متعلقہ خبریں