کراچی: ڈیفنس میں کم عمر ملازمہ پر خاتون کا مبینہ تشدد


کراچی کے علاقے ڈیفنس میں کم عمر ملازمہ کو خاتون نے زمین پر لٹاکر مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ تشدد کا واقعہ ڈیفنس کمرشل ایوینیو فیز 4 میں پیش آیا۔ علاقہ مکین چیخوں کی آوازیں سن کر گھر کے باہر پہنچے۔

ذرائع نے بتایا کہ بچی روتے روتے چیخ رہی تھی کہ ’امی مجھے بچاؤ امی مجھے بچاؤ۔‘

بتایا گیا ہے کہ مسلسل دروازہ بجانے کے باوجود کوئی شخص باہر نہ نکلا، پڑوسیوں نے چھت سے جاکر دیکھا تو ملازمہ پر تشدد کیا جارہا تھا۔

چھوٹی بچی کو خاتون زمین پر لٹا کر تشدد کا نشانہ بنا رہی تھی، علاقہ مکینوں کی جانب سے پولیس کو فوراً اطلاع دی گئی۔

پڑوسیوں کا کہنا ہے کہ اس گھر سے مسلسل ایک ہفتے سے بچی کے چیخنے چلانے کی آوازیں آرہی تھیں۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ پولیس بچی اور اہل خانہ کو اپنے ہمراہ تھانے لے گئی۔

پولیس کے مطابق 15 پراطلاع پرچند روز قبل بھی پولیس بچی اور گھر والوں کو تھانے لے آئی تھی۔ بچی اپنے والدین کی مرضی سے یہاں رہ رہی ہے۔

پولیس نے بتایا کہ والدین سے بھی پہلے رابطہ ہوا تھا۔ بچی کا تعلق پنجاب سے ہے۔

بچی نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ مجھ پر تشدد نہیں کیا گیا، مجھے باہر سلایا گیا تو ڈر گئی تھی جس پر رونے لگی۔

خیال رہے کہ پاکستان میں گھریلو ملازمہ پر تشدد کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں، ماضی میں اس طرح کے کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں۔

گزشتہ سال دسمبر میں سرگودھا میں ایک 14 سالہ گھریلو ملازمہ کو مالکن نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

تنزیلہ سعید نیازی نامی شخص کے گھر کام کرتی تھی جو ایک بجی بینک کا ملازم ہے۔

اکتوبر میں راولپنڈی میں کنزہ نامی بچی کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

دوسری جانب آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے کم عمر ملازمہ پر تشدد کے حوالے سےمیڈیا رپورٹس پر نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ساؤتھ سے تفصیلی انکوائری رپورٹ فی الفور طلب کرلی ہے۔


متعلقہ خبریں