اسلام آباد: وزیرمملکت برائے ریونیو حماد اظہر کے مطابق بیرون ملک ایک لاکھ باون ہزار سے زائد بینک اکاؤنٹس میں گیارہ ارب ڈالر کی خطیر رقم موجود ہے۔
لاہور چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری میں کاروباری افراد سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ بیرون ملک موجود پاکستانیوں کی رقم میں سے نصف ظاہر نہیں کی گئی۔
حماد اظہر نے کہا کہ آف شور اکاؤنٹس کی تعدد بہت زیادہ ہے اور تمام آف شوراکاؤنٹس پاکستان میں رہائش پذیر شہریوں کے ہیں۔
وزیرمملکت برائے ریونیو نے کا کہنا تھا کہ آف شور اکاؤنٹس رکھنے والے زیادہ ترافراد کا کاروبار قانونی لحاظ سے درست نہیں یا درج ہی نہیں کراوائے گئے۔
یاد رہے کہ دسمبر 2018 میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بیرون ملک 96 پاکستانیوں کی 125 جائیدادوں کی نشاندہی کی تھی۔ ایف بی آر ایک سمری رپورٹ مین سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ 96 پاکستانیوں کی 125 جائیدادوں کی نشاندہی ہوئی ہے جس کے بعد اب بیرون ملک جائدادیں رکھنے والے پاکستانیوں کی تعداد بڑھ کر ایک ہزار 208 تک پہنچ چکی ہے۔
موجودہ حکومت کے 100 دن مکمل ہونے پر تقریب سے خطاب کے دوران وزیراعظم عمران خان نے بھی کہا تھا کہ پاکستان کے 11 ارب ڈالر بیرون ملک موجود ہیں اور ہم 26 ممالک سے رقم واپس لانے کے لیے معاہدے کر رہے ہیں۔