پی پی پی کا حکومت کےخلاف تحریک چلانے کا فیصلہ

پی پی پی کا حکومت کےخلاف تحریک چلانے کا فیصلہ | ہم نیوز

کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے وفاقی حکومت کے خلاف تحریک چلانے کا فیصلہ کرلیا۔

یہ فیصلہ وزیراعلیٰ ہاؤس میں پیپلزپارٹی سندھ کونسل کے اجلاس میں ہوا جس کے دوران نیب کارروائیوں اور اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی گرفتاری کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اہم فیصلے کے مطابق احتجاجی تحریک کا آغاز حیدرآباد اور سکھر سے ہوگا، پہلے مرحلے میں ضلعی ہیڈ کوارٹرز پر احتجاج کیا جائے گا۔

پیپلزپارٹی کی احتجاجی تحریک میں وفاقی حکومت کےاقدامات کےخلاف عوامی رائے عامہ بیدار کی جائےگی۔

اجلاس کے دوران کونسل اراکین نے موقف اختیار کیا کہ ’ابھی نہیں تو کبھی نہیں‘ کا وقت ہے ناانصافیوں پرخاموش نہیں رہ سکتے۔

خیال رہے کہ یہ فیصلہ ایک ایسے موقع پر کیا گیا ہے جب کچھ روز قبل اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو اسلام آباد سے قومی احتساب بیورو (نیب) نے گرفتار کیا۔

آغا سراج درانی کو آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام میں گرفتار کیا گیا جب کہ احتساب عدالت کراچی نے ان کو یکم مارچ تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے بھی کردیا ہے۔

گزشتہ روز آغا سراج درانی نے سندھ اسمبلی کے اجلاس کی صدارت کی۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نیب اہل کاروں کے خلاف تحقیقات کریں، میری گرفتاری کے بعد گھر پرچھاپہ مارنے کی روایت اچھی نہیں ہے.

ایوان میں پہنچے پر پاکستان پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے کھڑے ہوکر آغا سراج درانی کا استقبال کیا اور ڈیسک بجائی۔

اس موقع پر نیب کے رویے سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میرے بیوی بچوں کو گھر میں بند کرکے ان سے دستخط کرائے گئے، اپنی فیملی کو اسمبلی میں لاتا تو سب روپڑتے۔ آپ نے دنیا کو دکھایا ہم اسپیکر اور اس کے خاندان کا یہ حشر کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کیا اسپیکر اسمبلی سے برتاوَ کا یہ طریقہ ہے؟ میرے بچوں کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، اس کا حساب چاہیے، جانتا ہوں ارکان اسمبلی میرے بچوں کا ساتھ دیں گے۔

بعدازاں ان کی سندھ اسمبلی میں پی پی پی شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے بھی ملاقات ہوئی۔


متعلقہ خبریں