20 سال پہلے خالی ہاتھ لاہور آنے والے نوجوان کی ترقی کا راز


لاہور: رحیم یار خان کا نوجوان عثمان آصف 20 سال قبل خالی ہاتھ لاہور آیا لیکن آج وہ 3 ٹیک کمپنیوں کا مالک ہے۔

رحیم یار خان کا نوجوان عثمان آصف 2004 میں لاہور تعلیم کی غرض سے آیا اور فاسٹ یونیورسٹی میں کمپیوٹر سائنس میں داخلہ لیا جہاں انہوں وہ کمپیوٹر پروگرامنگ کے اپنے شوق کی تکمیل میں لگ گئے۔

بچپن میں والد کی شفقت سے محروم ہونے والے عثمان آصف کی کامیابی کے پیچھے والدہ کی محنت کا ہاتھ ہے جنہوں نے محنت کر کے اپنے بچوں کو اچھی تعلیم سے آراستہ کیا۔ عثمان آصف نے 2007 میں اپنی پہلی پروگرامنگ ایپ کوڈنگ اسٹیک کے نام سے لانچ کی جس میں صارفین کو ان کے سوالوں کے جوابات دیئے جاتے تھے۔

عثمان آصف نے بتایا کہ انہوں نے امتحانات کی گریڈنگ کا ایک میکنزم تشکیل دیا تھا جسے سندھ اور کے پی حکومت نے خریدا اور یہ ان کی بڑی کامیابی تھی۔ ان کی ہمیشہ یہ کوشش رہی کہ کس طرح سے 80 ہزار افراد کو آئی ٹی کی شعبے میں نوکریاں دی جائیں جس کے ذریعے بیرون ملک سے پیسہ وطن لایا جائے۔

انہوں ںے کہا کہ ان کی بنائی ہوئی ایپلی کیشن کامیابی سے ہوٹل مینجمنٹ کی صنعت اور ہیومن ریسورس مینجمنٹ کے شعبے میں استعمال ہو رہی ہیں جبکہ امریکہ کے شہر لاس ویگس کی ہوٹل انڈسٹری میں بھی ان کے بنائے سافٹ وئیرز استعمال ہو رہے ہیں۔

انہوں نے اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کیا کہ پاکستان ہمارا ملک ہے اور ہمیں ہی اس کے مسائل کو حل کرنا ہے۔ ہمیں اس کے لئے محنت کرنا ہوگی۔ اس ملک کے مسائل کو ایک چیلنچ کے طور پر لیکر اس پہ کام کرنا ہوگا۔

عثمان آصف نے کہا کہ نوجوانوں کو اچھی نوکریاں ملیں گی تو جرائم کی شرح بھی کم ہو گی۔ نوجوانوں کو اس بارے میں شعور دینے کی ضرورت ہے، انہیں بتانے کی ضرورت ہے کہ اگر تم تعلیم حاصل کرو گے تو اچھی نوکری ملے گی اور تم ترقی کر سکو گے۔

عثمان آصف نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کے پاس چھوٹے چھوٹے سافٹ وئیر ہاوسز ہیں، ہمیں اب بچوں کو سکھانا ہوگا کہ وہ ان لائن جائیں اور کہیں سے بھی کورس کریں، گھریلو خواتین بھی گھر بیٹھ کر آن لائن کورس کریں۔


متعلقہ خبریں