ہم اس یوٹرن حکومت کا راستہ روکیں گے، بلاول بھٹو

51ویں یوم تاسیس کے موقع پر پی پی پی کا سکھر میں پاورشو


سکھر:  چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم مل کر عوام دشمن طاقتوں کو شکست دیں گے۔ہم اس یوٹرن حکومت کا راستہ روکیں گے۔  ملک کو محترمہ بےنظیر بھٹو کا پاکستان بنائیں گے۔

سکھر میں ہونے والے پاکستان پیپلزپارٹی کے یوم تاسیس کے جلسے سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا  کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہماری جنگ ہے.جب تک پاکستان کے وزیراعظم خود اس دہشتگردی اور انتہاپسندی کی جنگ کو اپنی جنگ سمجھ کر نہیں لڑیں گے تب تک ہم ملک کی ہر دہلیز پر لگی آگ کو نہیں بجھا سکتے۔

انہوں نے کہا کہ پی پی کا مقابلہ غیر جمہوری قوتوں اور ان کے لاڈلوں سے رہا ہے لیکن ایک اور لاڈلہ میدان میں اتارا گیا ہے جو انوکھا لاڈلہ ہے جس نے کھیلنے کو چاند مانگا تو پورا ملک اس کے حوالے کر دیا گیا۔

پی پی چیئرمین کا کہنا ہے کہ یہ ایسا لاڈلہ ہے جو چوری بھی کرتا ہے اور سینا زوری بھی کرتا ہے لیکن اس لاڈلے کا نتیجہ بھی پہلے لاڈلوں سے مختلف نہیں ہو گا، یہ لاڈلہ دن کو کچھ رات کو کچھ کہتا ہے، اپنی باتوں سے مکر جاتا ہے اور پھر کہتا ہے کہ یوٹرن کے بغیر لیڈر نہیں بن سکتا۔

انہوں  نے کہا کہ  حکومت 18ویں ترمیم پر بھی حملے کر رہی ہے، یہ اس ملک کو ون یونٹ بنانا چاہتے ہیں۔ پہلے بھی جب ملک ون یونٹ بنا تو بہت نقصان ہوا تھا۔ہم حکومت کے اس اقدام کی بھرپور مخالفت کریں گے،وزیر اعظم اور ان کی ٹیم نے 100 دن میں 100 یوٹرن لینے کے علاوہ کچھ نہیں کیا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ عمران خان  تجاوزات ختم کرنے کی آڑ میں غریب مکاؤ  مہم پر عمل پیرا ہیں۔ حکومت نے عوام کا مستقبل خطرے میں ڈال دیا ہے۔بیرونی سرمایہ کاری میں کمی اورسی پیک منصوبے کو متنازعہ بنا دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ دوست ممالک میں پاکستان کے خلاف شک و شبہات پیدا کئے جا رہے ہیں،۔مقدمات کا سامنا کرنے والوں کو وزیر بنا دیا گیا۔ عمران خان نے اداروں کو غیر سیاسی کرنے کی بات کی، چند وزارتوں کے لیے جنوبی پنجاب کا سہانا خواب بیچ دیا گیا۔ حکومت نے عوام کی سادگی کے ساتھ کھیلنے کا ڈرامہ کیا۔

مزید برآں شریک چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی آصف علی زرداری  نے یوپ تاسیس کے موقر پر آئے جیالوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا  کہ آج کا یہ موقع بہت شاندار ہے۔ کئی سال قبل ذولفقار علی بھٹو نے اس پارٹی کا نقشہ اپنے دماغ میں بنایا تھا۔ ذولفقار علی بھٹو نے اپنی ایک کتاب میں کہا تھا کہ اگر مجھے شہید کر دیا گیا تو ہمالیہ کے پہاڑ روئیں گے اور اج تک خون بہہ رہا ہے اور کوئی اس رونے کو ختم نہیں کر پا رہا۔

آصف علی زرداری  نے مزید کہا کہ آج کے حکمران ملک کو غلط طریقے سے استعمال کر رہے ہیں اور خود بھی غلط استعمال ہو رہے ہیں۔ پرویز مشرف کو میں کہتا تھا کہ اس ملک کو پاکستان پیپلز پارٹی کی طرح کی ہی ایک مضبوط پارٹی چلا سکتی ہے۔ جس کا ایک عظیم ماضی رہ چکا ہے اور اچھا مستقبل بھی ہو گا۔

 

پی پی پی کے 51ویں یوم تاسیس کے موقع پر سید خورشید شاہ نے کہا  کہ پاکستان کے نوجوانوں کا مستقبل جمہوریت ہے، بھٹو نے وہی اصول دیے جو جناح نے قوم کو دیے تھے۔

آج مجھے واضح کر دیں کہ آمروں نے پاکستان کو کیا دیا، بھٹو جیسے رہنماؤں نے اس ملک کو آئین دیا، جمہوریت دی، قلم کی آزادی دی، غریبوں اور مزدوروں کے حقوق کی بات کی اور ان کو تحفظ فراہم کیا، آمر وں نے پاکستان کا پانی بیچا۔

خورشید شاہ نے کہا کہ پاکستان صرف سیاست دان ہی سنبھال سکتے ہیں، آمر اور وہ لوگ جو یوٹرن لیتے ہیں یا مرغیوں اور انڈوں کی بات کرتے ہیں وہ نہیں سنبھال سکتے، ایسے لوگ صرف غلام بن کر ہی حکمرانی کر رہے ہیں، یہ جعلی طریقے سے حکومت میں آئے ہیں۔

افسوس تو یہ ہے کہ ان لوگوں کو بار بار یاد دلانا پڑتا ہے کہ یہ لوگ حکومت میں آ چکے ہیں، ان کو پتا بھی نہیں کہ لوگوں نے ان کو ووٹ دیا ہے کہ نہیں۔

اس سے قبل سابق صوبائی وزیر اور پی پی پی رہنما نثار کھوڑو کا جلسے سے خطاب میں کہنا تھا کہ پی پی پی شہیدوں کی پارٹی ہے، ہم ہمیشہ سر جھکا کر چلے ہیں، شہیدوں نے اپنے خون سے اس پارٹی کو پروان چڑھایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو مشکلات سے گھبرائے نہیں، بے نظیربھٹو آخری سانس تک عوام کے ساتھ کھڑی رہیں لیکن وفاقی حکومت ہے جو یوٹرن پر یوٹرن لے رہی ہے۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نےکہا کہ سندھ کےعوام نے ہمیں مینڈیٹ دیاہے، پاکستان پیپلز پارٹی نے پہلےسے زیادہ سیٹیں حاصل کیں۔عوام کے مسائل کو جلد حل کریں گے۔ سندھ حکومت عوام سے کیے گئے وعدے پورے کرے گی۔

پی پی پی کے سینیئر رہنما قمر زمان کائرہ نے جلسے سے خطاب میں کہا کہ پیپلزپارٹی غریب عوام کی جماعت ہے، پیپلزپارٹی کی 51 سال کی جدوجہد ہے۔
رہنما پی پی پی نے کہا کہ جمہوریت نہیں وفاق خطرے میں ہے، پیپلزپارٹی کی قیادت نے جمہوریت کے لیے قربانیاں دیں۔ یپلزپارٹی کا میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے۔


متعلقہ خبریں