کوئٹہ میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید

چکوال: فائرنگ سے 3 افراد جاں بحق

فوٹو: فائل


کوئٹہ: بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے ایک اور پولیس اہلکار کو شہید کردیا ہے۔

فائرنگ کا واقعہ نواں کلی کے علاقے میں پیش آیا جس میں پولیس اہلکار محمد موسیٰ شہید ہو گیا۔ فائرنگ کے بعد ملزمان موٹر سائیکل پر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی فرنٹیئر کانسٹیبل (ایف سی) کے اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے کر ملزمان کی تلاش شروع کردی جب کہ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر بھی ناکے لگا دیے گئے ہیں۔

ابتدائی تحقیقات میں فائرنگ کو ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ قرار دیا گیا ہے۔ شہید اہلکار کی لاش کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ گورنر بلوچستان اور وزیراعلیٰ بلوچستان نے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔

کوئٹہ میں پولیس اہلکاروں پر تسلسل کے ساتھ حملوں کا سلسلہ جاری ہے اور رواں سال اب تک 43 سے زیادہ پولیس اہلکار دہشت گردی کا شکار ہو چکے ہیں۔

رواں سال کے آغاز پر 16 جنوری کو رئیسانی روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار نصیر احمد شہید ہوا جب کہ دو روز بعد بعد ہی 18 جنوری کو زرغون روڈ پر صبح سویرے دو پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

28 فروری کو کوئٹہ کے اسمگلی روڈ پر نامعلوم افراد نے ڈی ایس پی حمید اللہ دشتی کی گاڑی پر فائرنگ اور دستی بم سے حملہ کیا تھا جس میں دو پولیس اہلکار شہید ہوگئے تھے۔

24 اپریل کو ائرپورٹ روڈ پر پولیس اہلکاروں کی گاڑی پر خودکش حملے میں چھ پولیس اہلکار نشانہ بنے اور اسی روز میاں غنڈی میں ایف سی کی چیک پوسٹ پر خودکش حملہ ناکام بنایا گیا تھا۔

اگلے ماہ 28 مئی کو سرکی روڈ پر نامعلوم دہشت گردوں نے فائرنگ کر کے دو پولیس اہلکاروں کو شہید کیا، 25 جولائی کو عام انتخابات کے موقع پر کوئٹہ کے مشرقی بائی پاس پر ڈی آئی جی عبدالرزاق چیمہ کے قافلے پر خودکش حملے میں 30 سے زائد پولیس اہلکار اور عام شہری شہید ہوئے تھے تاہم ڈی آئی جی عبدالرزاق واقعے میں محفوظ رہے۔


متعلقہ خبریں