سی پیک پاکستانی معیشت پر بوجھ نہیں ہے، شاہد خاقان


اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سی پیک پاکستان کی معیشت پر کسی بھی طرح بوجھ نہیں، موجودہ حکومت نے اس منصوبے کو بھی متنازعہ بنا دیا ہے۔

مسلم لیگ ن کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ  پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب کوئی ہمارے ساتھ چلنے کو تیار نہ تھا تب چین نے ہمارا ساتھ دیا جبکہ قرض کی شرح صرف 2.4 فیصد ہے جو سستی ترین فنڈنگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک میں توانائی اور تھرکول کے ترقیاتی منصوبے شامل تھے، ان میں سے دو منصوبوں سے بجلی لیں تو دو ارب ڈالر کی بچت ہو گی۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میری حکومت پر الزام لگانے والے تحقیقات بھی کر لیں، اگر الزامات غلط ثابت ہوں تو معافی مانگیں، اگر مجھے اور میری کابینہ کو جیل میں ڈالنا سے پاکستان کے مسائل کا حل ہوتا ہے تو ڈال دیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے ایک ڈالر سے بھی کم ایم ایم بی یو کا معاہدہ کیا تھا، اگر پاکستان میں ایل این جی نہیں لائی جاتی تو توانائی کے مسائل حل نہیں ہو پائیں گے۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہم رونے دھونے والے نہیں ہیں، ایک جعلی مینڈیٹ والی حکومت کو بھی تسلیم کر لیا ہے کیونکہ ہم ملک کو آگے چلانا چاہتے ہیں۔

سی پیک کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ دو کمپنیوں کے درمیان معاملات خفیہ رکھنے کی شق شامل ہوتی ہے، یہ کوئی انوکھی بات نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال ہم نے فرنس آئل کی درآمد صفر کر دی تھی، نگراں حکومت نے دوبارہ فرنس آئل کی درآمد شروع کی۔


متعلقہ خبریں