کم سن گھریلو ملازمہ پر تشدد کا مقدمہ درج



راولپنڈی: کم سن گھریلو ملازمہ کنزہ شبیر پر تشدد کا مقدمہ تھانہ ایئرپورٹ میں درج کر لیا گیا ہے۔

بچی پر تشدد کا مقدمہ چائلڈ پروٹیکشن آفیسر نوید اخترکی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں بچی پر تشدد میں ملوث ڈاکٹر محسن ریاض اور میجر عمارہ ریاض کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

مقدمے میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ملزمان کم سن کنزہ کو بیلٹ، پائپ اور چھری سے تشدد کا نشانہ بناتے تھے جب کہ ملزمان نے کم عمر بچی کو دو سال سے غیر قانونی تحویل میں رکھا ہوا تھا۔

مقدمہ متن کے مطابق سفاک ملزمان بچی کو گھر میں تالا لگا کر چلے جاتے تھے جب کہ بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی موجود ہیں اور ابتدائی رپورٹ میں تشدد ثابت بھی ہوا ہے۔ مقدمے میں ملزمان کے خلاف کارروائی کی استدعا کی گئی ہے۔

20 اکتوبر کو راولپنڈی کے علاقے ولایت کالونی میں خاتون سرکاری افسر اور اس کے خاوند کی جانب سے گیارہ سالہ ملازمہ پربد ترین تشدد کی خبر وائرل ہونے کے بعد وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے واقعے کا نوٹس لیا تھا جب کہ واقع کی اطلاع کے باوجود کارروائی نہ کرنے پر تھانہ ایئر پورٹ کے اے ایس آئی کو معطل کر دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ یہ معاملہ تب سامنے آیا جب کنزہ ڈاکٹر محسن اور اس کی اہلیہ عمارہ ریاض کی طرف سے کیے گئے بد ترین تشدد کے باعث بھاگ کر پڑوس کے ایک سرکاری آفیسر کے گھر میں چلی گئی تھی جس پر سرکاری افسر سجاد نے بچی پر ہوئے تشدد کی اطلاع پولیس کو 15 پر دی تھی۔


متعلقہ خبریں