وزیراعلیٰ سندھ کا یونیورسٹیز کو تھر میں میڈیکل کیمپ لگانے کا حکم

فائل فوٹو


کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کو تھر کے ہر تعلقہ میں میڈیکل کیمپس لگانے کا حکم دے دیا۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ہم پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کو تمام سہولیات دیں گے لیکن یونیورسٹیز کے ہر کیمپس میں یہ سہولت موجود ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ تھر میں 2015 میں 398 بچوں کی اموات ہوئیں، 2016 میں 479، 2017 میں 450 اور 2018 میں 505 اموات ہوئیں۔

سید مراد علی شاہ نے کہا کہ تھر میں ان اموات کا سبب بچوں کی وقت سے پہلے پیدائش، کم وزن، خطرناک نمونیا، ڈائیریا، غذائی قلت وغیرہ شامل ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ تھر پر توجہ دی ہے، لیکن مجھے ہر حال میں موجودہ صورتحال کو بہتر کرنا ہے، خشک سالی کی سب سے اہم وجہ بارشوں کا نہ ہونا ہے جبکہ دیگر مسائل بھی اس کے ذمہ دار ہیں۔

اس سے قبل سندھ کے مشیر اطلاعات بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے اعلان کیا تھا کہ 18 اکتوبر سے تھر میں گھر گھر گندم پہنچانے کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا اور خشک شالی سے مستقل بنیادوں پر نمٹنے کے لیے تھر میں 18 ڈیمز بنائے جائیں گے۔

رواں ماہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے تھر میں اموات کے حوالے سے سندھ حکومت کی رپورٹ مسترد کر دی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ اس مسئلے کا حل ہنگامی بنیادوں پر نکالنا ہو گا۔

 


متعلقہ خبریں