شہباز شریف کی پیشی، پولیس کا ن لیگی کارکنان پر لاٹھی چارج



لاہور: پاکستان مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف کی عدالت میں پیشی کے موقع پر کارکنان نے مذاحمت کی جس کے بعد پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج بھی کیا گیا۔

قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز، پارٹی ترجمان مریم اورنگزیب اور کارکنان کی بڑی تعداد احتساب عدالت میں موجود ہے۔

امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں جب کہ عدالت کی طرف آنے والی سڑک کو بھی بیریئر لگا کر ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

احتساب عدالت میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ پولیس کی نفری میں تھانہ انار کلی اور تھانہ اسلام پورہ کے جوان تعینات ہیں۔

شہباز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر پارٹی کارکنان کی جانب سے مزاحمت بھی کی گئی۔ کارکنان بکتربند گاڑی پر چڑھ گئے اور راستہ روکنے کی کوشش کی گئی تاہم سیکیورٹی اہلکاروں نے گاڑی کو آگے بڑھنے میں مدد کی۔

پولیس کی جانب سے مذاحمت کرنے والے کارکنان پر لاٹھی چارج بھی کیا گیا جس سے ایک کارکن زخمی ہو گیا جسے اسپتال منتقل کیا گیا۔

نون لیگی کارکنان سابق وزیراعلیٰ پنجاب سے اظہار یکجہتی کے لیے عدالت کے باہر موجود ہیں جب کہ شہباز شریف کے حق میں نعرے لگائے جا رہے ہیں۔

نون لیگی خواتین کارکنان کی بڑی تعداد بھی عدالت کے باہر موجود ہے جب کہ مسلم لیگ کے رہنما شیخ روحیل اصغر بھی کارکنوں کی بڑی تعداد کے ہمراہ احتساب عدالت پہنچے ہیں۔

نیب نے گزشتہ روز جمعہ کو سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا تھا۔ شہباز شریف پر کروڑوں روپے کرپشن اور من پسند افراد کو ٹھیکے دینے کا الزام ہے۔

آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں اب تک آٹھ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جن میں سب سے بڑی گرفتاری شہباز شریف کی ہے۔ نیب نے پانچ جولائی 2018 کو سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کو بھی اسی کیس میں گرفتار کیا تھا۔


متعلقہ خبریں