طبیعیات کے شعبے میں 55 سال بعد خاتون کو نوبل انعام


طبیعیات کے شعبے میں تقریباً 55 سال کے طویل عرصے کے بعد کسی خاتون کو نوبل انعام سے نوازا جارہا ہے۔

ڈانا سٹرک لینڈز تاریخ میں تیسری خاتون ہیں جن کو اس شعبے میں نوبل پرائز دیا جا رہا ہے۔

ڈانا سٹرک لینڈز کے علاوہ ارتھن اشکن اور جرارڈ مور بھی انعام حاصل کرنے والوں میں شامل ہیں۔

تینوں کو لیزر فزکس کے شعبے میں تحقیق کرنے پر یہ انعام دیا جارہا ہے، انہوں نے مل کر ایک ایسا لیزر تیار کیا ہے جس کی شدت زیادہ اور دورانیہ کم ہے۔

اس لیزر کے طبی افادیت کو خاص طور پر سراہا گیا، اس کا استعمال آنکھوں کے آپریشن کے دوران کیا جاسکتا ہے۔

یہ خبر جب ڈانا تک پہنچی تو انہوں نے اپنے توئیٹر پیغام میں اس شعبے میں نوبل انعام حاصل کرنے والی تیسری خاتون ہونے پر حیرت کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ جس شعبے میں پہلے خواتین کو بطور سائنسدان ہی تسلیم نہیں کیا جاتا تھا، اب وہاں کافی بہتری آئی ہے۔

اس سے قبل نوبل انعام حاصل کرنے والی خاتون ماریہ میئر کو بطور سائنسدان رجسٹر ہونے میں کئی سال کا عرصہ لگ گیا تھا۔


متعلقہ خبریں