سپریم کورٹ کامنشاء بم سے غیرقانونی اراضی واگزار کرانے کا حکم

ایک شخص کی وجہ سے سینکڑوں پاکستانی بیرون ملک جیل کاٹنے پر مجبور

فائل فوٹو


اسلام آباد:  سپریم کورٹ آف پاکستان نے متعلقہ حکام کو منشاء بم سے تمام غیرقانونی اراضی واگزار کرانے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں قائم بینچ نے مبینہ قبضہ گروپ منشاء بم سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت عدالت نے منشا بم سے تمام قبضہ کردہ اراضی واگزار کرانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ منشاء گروپ کے علاوہ بھی جتنی اراضی پر قبضہ ہے اسے واگزار کرایا جائے۔

چف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یتیموں، غریبوں، مسکینوں اور تارکین وطن کی زمینوں پر قبضے کر لیے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک عورت کو 60 سال بعد سپریم کورٹ نے قبضہ واگزار کرا کر اراضی اس کے حوالے کی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ایک دن پہلے ہم نے قبضے واگزار کرانے کا حکم دیا تو اب وزیراعلی پنجاب بھی متحرک ہو گئے، اچھی بات ہے کہ وزیراعلی پنجاب ہمارے حکم کے بعد متحرک ہوئے، یہ کام انتظامیہ کا ہے، اسے ہی کرنا چاہیے۔

پنجاب پولیس کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ جو پولیس اہلکار قبضہ واگزار کراتے ہیں ان کے تبادلے کرا دیے جاتے ہیں۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اگر ہمیں کسی پولیس افسر کے تبادلے میں بد نیتی نظر آئی تو اسے دیکھ لین گے، اگر نظر آیا کہ وزیر اعلی کسی قبضہ گروپ کی پشت پناہی کر رہے ہیں تو ہم ان سے پوچھیں گے۔

سپریم کورٹ نے منشاء بم اور انکے چاروں بیٹوں کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دے دیا اور منشاء بم کوگرفتار کر کے سپریم کورٹ میں پیش کرنے کا  بھی حکم دے دیا ۔

ایم این اے کرامت کھوکھر اور ایم پی اے ندیم عباس کو تحریری معافی نامہ جمع کرانے کا حکم

عدالت نے پکستان تحریک انصاف کے ایم این اے کرامت کھوکر اور ندیم عباس کو تحریری معافی نامہ سپریم کورٹ میں جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے حکم دیا کہ پی ٹی آئی کی تادیبی کمیٹی ان ممبران کے خلاف ضابطے کی کارروائی کرے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اراکین اسمبلی کو چاہیے تھا کہ کیمپ لگا کر قبضہ واگزار کراتے، اگر اراکین اسمبلی نے منشاء بم کی گرفتاری میں تعاون نہ کیا تو عدالت کو آگاہ کیا جائے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی ہمیں ڈیم کی تعمیر میں مدد کے لیے بلا رہے ہیں، وہ بڑی مشکل سے خون پسینے کی کمائی سے جائیدادیں بناتے ہیں اور یہ لوگ اس پر قبضہ کرتے ہیں۔ انہوں نے پولیس کو حکم دیا کہ تارکین وطن کی جائیدادوں کو واگزار کرائے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اگر کسی عدالت نے حکم امتناع دے رکھا ہے تو عدالت عظمیٰ اسے دیکھ لے گی۔ کیس کی مزید سماعت عیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

ملک کرامت  کھوکھر کی میڈیا سے گفتگو

سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  ملک کرامت کھوکھر نے کہا کہ میں نے منشاء بم کی پشت پناہی نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ ان کا منشاء بم کے ساتھ  دوردور تک کوئی تعلق نہیں۔  ملک کرامت کھوکھر نے کہا کہ میں نے عدالت سے وعدہ کیا ہے کہ منشاء بم کی گرفتاری میں پولیس کی مدد کروں گا۔ جب ایک  صحافی نے سوال کیا کہ آپ کو منشا بم کیس میں کیوں پھنسایا گیا تو کرامت کھوکھر نے کہا کہ پولیس نے ہمارے گھروں میں آ کر توڑ پھوڑ کی اس کے خلاف ہم نے درخواست دی۔

انہوں نے کہا کہ پولیس نے مجھ سے بدلہ لینے کے لئے اس کیس میں پھنسایا۔


متعلقہ خبریں