اسلام آباد: ملک کو دہشتگردی سے پاک کرنے کے لیے تشکیل دیا گیا قومی ادارہ برائے انسداد دہشتگردی (نیکٹا) مالی مسائل کا شکار ہو گیا ہے اور بجٹ پورا نہ ہونے پر 41 ملازمین کو نوکری سے برخاست کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق نوکری سے نکالے جانے والوں کو ڈیڑھ ماہ کی تنخواہ بھی ادا نہیں کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیکٹا میں ملازمین کی کمی پوری کرنے کے لیے کنٹریکٹ پر انٹرنیز بھرتی کیے گئے تھے تاہم حال ہی میں ہونے والی بورڈ میٹنگ کے بعد نوکری میں توسیع کا فیصلہ منسوخ کر کے انہیں برطرف کر دیا گیا۔
برطرف کیے جانے والے انٹرنیز، ایڈ منسٹریشن اور دیگر شعبوں میں کام کر رہے تھے۔
نیکٹا کا قیام 2009 میں عمل میں لایا گیا تھا لیکن اسے باضابطہ طور پر ادارے کا درجہ اور آئینی اختیارات ’نیکٹا ایکٹ 2013‘ کے تحت دیے گئے۔
نیکٹا کا دائرہ اختیار اور مقاصد ’نیکٹا ایکٹ 2013‘ کی شق 4 سے واضح ہوتے ہیں جس کے مطابق ادارے کے قیام کا بنیادی مقصد مختلف اداروں کے درمیان رابطہ مضبوط کر کے دہشتگردی کے خلاف اقدامات کو موثر بنانا ہے۔