دو لاکھ پاکستانی اہلکار امن مشنز میں شامل رہے، ملیحہ لودھی


اسلام آباد: اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ پاکستان عالمی مشنز کا نمایاں شریک رہا ہے، اب تک 43 مختلف مواقع پر دو لاکھ پاکستانی فوجی اقوام متحدہ کے مشنز میں شامل رہے ہیں۔ 

ملیحہ لودھی نے سیکیورٹی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کے امن مشن کا اہم رکن ہے اور عالمی امن کے قیام کے لیے پاکستان کی بے پناہ خدمات رہی ہیں جب کہ پاکستانی فوج نے امن بحالی کے مشن میں بہترین کارکردگی دکھا کر سب کے دل جیتے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 1960 سے اب تک اقوام متحدہ کے 43 امن مشن میں حصہ لیا ہے جس میں دو لاکھ سے زائد فوجی شریک رہے ہیں۔

عالمی مشنز کے دوران پاکستان کے 156 بہادر جوانوں اور افسران نے اپنی جانیں قربان کیں

حال ہی میں لائبریا، سری لیون وغیرہ میں مکمل ہونے والے امن مشنز کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے کہ ان مشنز میں پاکستانی اہلکار شامل رہے۔ انہوں نے اپنے مینڈیٹ کے مطابق اہداف حاصل کیے اور قلب و ذہن جیتے۔

اپنی گفتگو کے دوران ملیحہ لودھی نے اس بات پر اصرار کیا کہ عالمی مشنز کو موثر بنانے کے لیے انہیں ضروری وسائل اور اختیارات فراہم کیے جائیں۔ گنجائش سے کم وسائل ان مشنز کی کارکردگی کو متاثر کر سکتے ہیں۔

سلامتی کونسل کو پیشکش

انہوں نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ پاکستان نے عالمی مشنز کے شرکاء کے لیے تربیتی ماڈیولز تیار کیے ہیں جس سے خدمات کی فراہمی کو مزید بہتر کیا جا سکتا ہے۔

ملیحہ لودھی نے اس بات پر زور دیا کہ امن مشنز کی تعیناتی سے قبل کی تربیت نتائج کے لیے لازم ہے۔ انہوں نے سلامتی کونسل کو پیشکش کی کہ پاکستان دیگر ملکوں کے ساتھ اپنی مہارت کا تبادلہ کر سکتا ہے۔

پاکستانی نمائندہ نے کہا کہ مختلف ملکوں کے درمیان جاری تنازعات سے انسانی جانوں اور املاک کے نقصان کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہوا ہے۔ 

ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان کا شمار سلامتی کونسل کے ان 15 ممالک کی فہرست میں نمایاں ہے جنہوں نے دنیا میں قیام امن کے لیے اپنی خدمات سر انجام دی ہیں۔ پاکستان امن بحالی کے لیے مسلسل کام کر رہا ہے اور کرتا رہے گا۔

شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ امن مشنوں کی کامیابی کے لیے سبھی پر یکساں ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ زمینی حقائق، مشنز کے بڑے شریک ممالک کے تجربات اور بامعنی تعاون اقوام متحدہ کے امن مشن کو کامیاب بنانے کے لیے ضروری ہیں۔


متعلقہ خبریں