پی ٹی آئی میں شمولیت مشکل فیصلہ ہے، فاروق ستار


اسلام آباد: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرنا ایک بہت ہی مشکل فیصلہ ہے جس پر سوچ بچار جاری ہے۔ 

ہم نیوز کے پروگرام ’’بڑی بات‘‘ میں انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے چند لوگ میرے پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کے حق میں ہیں جبکہ کچھ لوگوں نے مجھے اس قدم سے منع کر دیا ہے۔

رہنما ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ فیصل رضا عابدی ٹکٹ کے لیے اہل تھے، ان کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، وہ پارٹی کا قیمتی اثاثہ ہیں۔

انہوں نے شکوہ کیا کہ ہائیکورٹ سے لے کر الیکشن کمیشن اور ریٹرننگ افسروں تک کسی نے بھی ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا ہمارا مطالبہ نہیں مانا، یہ ایک بالکل جائز مطالبہ تھا کیونکہ چند حلقوں میں ووٹوں کا فرق بہت کم تھا۔

پروگرام میں شریک تجزیہ کار مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ  وزیراعظم عمران خان اقتصادی کونسل میں عاطف میاں کی تعیناتی سے پیچھے ہٹ گئے، آج پاکستان کی تاریخ میں بہت ہی افسردہ دن ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کو تمام حقوق حاصل ہیں، پی ٹی آئی چیئرمین خود میرٹ کی بات کرتے آئے ہیں۔ اس حکومت سے جنہیں توقعات تھیں انہیں بہت دکھ ہوا ہو گا۔

عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما افراسیاب خٹک نے کہا کہ عمران خان کے اس یوٹرن سے انتہا پسند طاقتوں کو ویٹو دے دیا گیا ہے جو پورے معاشرے کے لیے خطرناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کا یہ بہت غلط فیصلہ ہے، حکومت کو دباؤ برداشت کرنا چاہیے تھا۔

سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر سلمان شاہ نے کہا کہ ہم کمپنی کے طور پر ڈیمز بنا سکتے ہیں اور بیرون ملک پاکستانیوں کو کہہ سکتے ہیں کہ وہ اس کے شیئرز خرید لیں۔

انہوں نے کہا کہ مختلف اسکیمز کے ذریعے عوام کو قومی مفاد کی جانب راغب کیا جا سکتا ہے، پاکستانی عوام میں اتنا دم ہے کہ وہ ایک کیا دس ڈیمز کے لیے بھی پیسے جمع کر سکیں۔

 


متعلقہ خبریں