اسلام آباد: مسلسل تنازعات کا شکار رہنے والے ماہر اقتصادیات عاطف میاں نے اقتصادی مشاورتی کونسل سے استعفی دے دیا ہے۔ انہوں نے اپنا استعفی جمعہ کی شام وزیر اعظم عمران خان کو بھجوا دیا ہے۔
مستعفی ہونے کے بعد ان کا کہنا تھا کہ عہدے ان کے لیے اہمیت نہیں رکھتے، وہ ہمیشہ پاکستان کی خدمت کرتے رہیں گے۔
یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہی۔ عاطف میاں کا کہنا تھا کہ اقتصادی مشاورتی کونسل میں ان کی تقرری کے بعد سے حکومت کو سخت تنقید کا سامنا تھا اور وہ حکومت کے استحکام کی خاطر استعفی دے رہے ہیں۔
1/ For the sake of the stability of the Government of Pakistan, I have resigned from the Economic Advisory Council, as the Government was facing a lot of adverse pressure regarding my appointment from the Mullahs (Muslim clerics) and their supporters.
— Atif Mian (@AtifRMian) September 7, 2018
2/ Nevertheless, I will always be ready to serve Pakistan as it is the country in which I was raised and which I love a great deal. Serving my country is an inherent part of my faith and will always be my heartfelt desire.
— Atif Mian (@AtifRMian) September 7, 2018
عاطف میاں نے کہا کہ وہ پاکستان کے لیے دعا گو ہیں اور ملک کے لیے ان کی خدمات ہمیشہ حاضر رہیں گی۔
عاطف کے استعفی کے بعد مشاورتی کونسل کے ایک اور رکن عاصم اعجاز خواجہ نے بھی احتجاج استعفی دے دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بطور مسلمان حکومت کے اس اقدام کی حمایت نہیں کرتے۔ عاطف میاں ایک قابل انسان ہیں اور ان پرمستعفی ہونے کے لیے دباو ڈالنا سمجھ سے بالا تر ہے۔ اللہ ہم سب کو معاف فرمائے۔
Have resigned from EAC. Painful, deeply sad decision. Grateful for chance to aid analytical reasoning but not when such values compromised. Personally as a Muslim I can't justify this. May Allah forgive/guide me&us all.Ever ready to help.Pakistan Paindabadhttps://t.co/j80LHEhfRK
— Asim Ijaz Khwaja (@aikhwaja) September 7, 2018