’شہید اسفندیار نے بچپن میں اپنے خون سے پاکستان لکھا‘


اسلام آباد: شہید کیپٹن اسفندیار کے والد نے کہا ہے کہ ان کے بیٹے نے بچپن میں کاپی پر اپنے خون سے پاکستان لکھنے کی کوشش کی تھی اور جب اس کی استانی نے اسفندیار کو روک دیا تو اس نے کہا کہ مجھے پاکستان پورا تو لکھنے دیتیں۔

ہم نیوز کے پروگرام ’نیوزلائن‘ میں میزبان ڈاکٹر ماریہ ذوالفقار سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ان کا بیٹا شروع سے ہی پڑھائی میں بہت تیز تھا، اس کے ساتھ ساتھ وہ دوسری سرگرمیوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت نے اسے گولڈ میڈل دیا تھا، اسفندیار نے ایک ایسا آلہ ایجاد کیا جس سے پتا لگایا جا سکتا ہے کہ دشمن کی گولی کہاں سے آ رہی ہے، یہ آلہ جلد متعارف کرایا جائے گا۔

اسفندیار کی والدہ نے بتایا کہ شہید کی قربانی اس کے اکیلے کی نہیں ہوتی، اس کے پیار کرنے والوں کی بھی ہوتی ہے۔ قربانیوں کے بغیر قومیں نہیں بنتیں، آج ان کا بیٹا بہت زیادہ اچھے مقام پر ہے۔

کیپٹن اسفندیار کی والدہ نے بیٹے کی یاد میں آبدیدہ ہوتے ہوئے بتایا کہ اسفندیار ان کے گھر اور دل کی رونق تھا، اب ان کا دل کبھی آباد نہیں ہو سکتا۔


متعلقہ خبریں