ترکی کے لیے مالی امداد زیرغور نہیں، جرمنی


برلن: جرمن حکومت کا کہنا ہے کہ ترکی کے لیے لیرا کی گرتی ہوئی قدر کی وجہ سے پیدا ہونے والے بحران سے نکلنے کے لیے مالی امداد زیرغور نہیں ہے ۔

جرمن حکومت کے اہلکار نے ایک خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اس وقت ترکی کے لیے مالی امداد جرمن حکومت کے زیر غور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کے لیے مالی امداد کا اس وقت امکان نہیں اور جرمن حکومت کا یہ موقف ابھی تک تبدیل نہیں ہوا۔

اس سے پہلے امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے دعوی کیا تھا کہ جرمن حکومت اپنے نیٹو اتحادی ترکی کو ہنگامی مالی امداد دینے پر غور کر رہی ہے۔

منگل کے روز ترکش لیرا کی قدرایک ایسے وقت میں مزید گر گئی جب سرمایہ کار ترک حکومت کی جانب سے امریکہ کے ساتھ اپنی حالیہ کشیدگی سے متعلق اقدامات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

جرمن اہلکار کا کہنا تھا کہ جرمن اور ترک حکومتیں اس وقت اپنے تعلقات کو بہتر کرنے کی کوششیں کر رہی ہیں۔ اگلے مہینے ترک صدر رجب طیب ایردوان جرمنی کا دورہ کریں گے۔

ترکی میں قید امریکی پادری کے معاملہ پر پیدا ہونے والی حالیہ کشیدگی نے لیرا کی گرتی ہوئی قدر میں مزید اضافہ کیا ہے۔ اس سال ترکش لیرا کی قدر میں ڈالر کے مقابلے میں 38 فیصد تک کمی ہوئی ہے۔

ترکی اور جرمنی کی حکومتیں ترکی کی جانب سے جرمن شہریوں کی گرفتاری اور جرمنی کے ترکی مں ناکام فوجی بغاوت کے بعد ہونے والے کریک ڈاؤن پر سخت تنقید کے نتیجے میں کشیدہ ہونے والے تعلقات میں بہتری کیلیے کوشاں رہی ہیں۔


متعلقہ خبریں