نیب قوانین میں ترمیم سمیت وفاقی کابینہ کے اہم فیصلے

نیب قوانین میں ترمیم سمیت وفاقی کابینہ کے اہم فیصلے

اسلام آباد: وفاقی کابینہ کے اجلاس میں چیئرمین نیشنل بینک سعید احمد خان کو ہٹانے سمیت دیگر اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔

وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس میں کابینہ اجلاس کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ طارق جمالی فی الحال نیشنل بینک کے قائم مقام صدر ہوں گے۔

حکومت نے قومی احتساب بیورو (نیب) قوانین میں ترامیم لانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے لیے فروغ نسیم کی سربراہی میں ایک ٹاسک فورس قائم کر دی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سی پیک کے تحت 28 ارب روپے کے پراجیکٹ جاری ہیں، اس حوالے سے بھی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جس کے سربراہ خسرو بختیار ہوں گے۔

قوانین میں ترامیم اور عدالتوں میں جلد فیصلوں کے لیے انہوں نے کہا کہ سول لا میں ترامیم کی جائیں گی، انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں درپیش مسائل بھی حل کیے جائیں گے جبکہ وراثت میں خواتین کا حصہ یقینی بنانے کے لیے قانون میں ترمیم کی جائے گی، اس سلسلے میں ایک ٹاسک فورس قائم کر دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کرنے کے عمل میں موجود رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا جبکہ جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کے لیے دو رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے، کمیٹی کے سربراہ شاہ محمود قریشی ہوں گے۔

وفاقی وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ حکومت ایک کروڑ نوکریاں دینے اور 50 لاکھ گھر تعمیر کرنے میں مکمل طور پر سنجیدہ ہے اور اس منصوبے کو تکمیل تک پہنچانے کے لیے متعلقہ ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے جو 90 روز میں اپنی سفارشات پیش کرے گی۔

انہوں نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ 10 بلین ٹری منصوبہ، بیرون ملک موجود پاکستانیوں کی ناجائز دولت کی واپسی جیسے معاملات کے بارے میں اہم فیصلے کیے گئے۔

فواد چوہدری کے مطابق وفاقی کابینہ میں ہونے والے دیگر اہم فیصلوں میں حکومتی اخراجات میں کمی لانے اور سادگی اختیار کرنے کے لیے بھی ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ کیا گیا، اس کے ساتھ ساتھ 100 روزہ منصوبے پر عمل درآمد کے لیے منصوبہ بندی کی منظوری بھی دی گئی۔


متعلقہ خبریں