حوصلہ رکھیں، تحریک انصاف کام کرے گی، صداقت عباسی


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما صداقت علی عباسی کا کہنا ہے کہ میرا تیسرا الیکشن تھا، میں لوگوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے شاہد خاقان عباسی پر فوقیت دی۔

این اے 57  مری سے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو شکست دے کر قومی اسمبلی پہنچنے والے صداقت علی عباسی کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی اپنے حلقے میں کام نہیں کر پائے، میں نے عوام کو یہ بات بتائی کہ انہوں نے وزیر اعظم ہو کر بھی اپنے حلقے میں اسپتال نہیں بنوایا، اب عمران خان کی حکومت میں بطور ایم این اے یہ کیسے آپ لوگوں کے لیے کام  کر پائیں گے۔

’ہم نیوز‘ کے پروگرام ’بڑی بات‘ کے میزبان عادل شاہ زیب سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 100 دنوں میں جب ہماری سمت واضح ہو جائے گی تو اپوزیشن بھی بیک فٹ پر چلی جائے گی، اپوزیشن کا کردار ہماری سمت درست رکھے گا اور شفافیت میں اپنا کردار ادا کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم کام کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو اپوزیشن ہمیں تنگ نہیں کرے گی، اس سے پہلے جب ہم نے ان پر اعتراض کیا تو لوگوں نے بھی ہمارا ساتھ  دیا تھا لیکن  متحدہ اپوزیشن نے جو احتجاج کیا اس میں کون شریک ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام حوصلہ رکھیں، تحریک انصاف اپنا کام ضرور کرے گی۔

تجزیہ کار ہما بقائی کا کہنا تھا کہ 14 اگست کو پاکستان میں ایسی حکومت آ رہی ہے جس نے پاکستان کو امید دلائی ہے، پاکستان میں ناامیدی کی کیفیت تھی، اب لوگ عمران خان سے امیدیں جوڑنے لگے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ عمران خان نے 22 سال جدوجہد کی لیکن اس دوران انہوں نے کافی تنقید بھی کی، اب اپوزیشن سمیت کئی لوگ اس انتظار میں بیٹھے ہیں کہ عمران خان کوئی غلطی کریں اور یہ سب ان پر حملہ کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو وہ مشکل فیصلے کرنے پڑیں گے جو ملک کو معاشی استحکام کی طرف لے کر جائیں، اگر یہ ایسا کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو ان کا پاکستان پر بہت بڑا احسان ہو گا۔

پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی کا کہنا تھا کہ اگر عمران اسماعیل قانون پڑھ لیں تو انہیں پتا ہوگا کہ گورنر کے پاس ایسے اختیارات نہیں ہوتے کہ وہ بلاول ہاؤس کی دیواریں گرانے کی بات کریں، گورنر صرف حکومتی نمائندہ ہوتا ہے۔

تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل کی جانب سے بلاول ہاؤس کی دیواریں گرائے جانے کے بیان  پر رد عمل دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پچھلے دو تین دنوں سے عمران اسماعیل کی جانب سے غیر ذمہ دارانہ بیان سامنے آ رہے ہیں لیکن اب جب آپ حکومتی عہدے پر فائز ہو رہے ہیں تو آپ کا رویہ ذمہ دارانہ ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلاول ہاؤس کے باہر ایسی کوئی دیوار نہیں جو عام راہ گزر میں رکاوٹ ہو، بلاول ہاؤس کے باہر دو اہم شاہراہیں ہیں وہاں سے لوگوں کی اپنی گاڑیاں بآسانی گزرتی ہیں۔

عمران اسماعیل سمجھتے ہیں کہ شاید گورنر کوئی ایسا عہدہ ہے جس کے بعد جو چاہیں گے کر گزریں گے لیکن وہ یاد رکھیں کہ صوبائی حکومت کے ساتھ جس طرح کا رویہ رکھیں گے اسی طرح کا رد عمل بھی انہیں دیکھنے کو ملے گا۔


متعلقہ خبریں