طبیعت بگڑنے پر کیپٹن صفدر اسپتال منتقل


راولپنڈی: سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر طبیعت بگڑنے کے باعث پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) منتقل کر دیے گئے جہاں ان کا علاج جاری ہے۔

اڈیالہ جیل میں کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی طبیعت خراب ہونے پر انہیں سخت سیکیورٹی حصار میں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کے امراض قلب وارڈ پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹر مشہود کی سربراہی میں تین رکنی میڈیکل بورڈ نے معائنہ کے بعد انہیں پرائیویٹ کمرے میں منتقل کردیا۔

اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے ابتدائی ٹیسٹ لے لیے گئے ہیں، ان کا شوگر ٹیسٹ، ای سی جی اور ایکسرے بھی ہو چکے ہیں، ان کا شوگر لیول اور بلڈ پریشر بڑھا ہوا ہے، پیٹ میں شدید درد کی شکایت پر انہیں آرام کا انجکشن بھی لگایا گیا۔

ذرائع کے مطابق جمعہ کو کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی ایکوکارڈیوگرام، بلڈ ٹیسٹ، یورین ٹیسٹ اور الٹراساؤنڈ کیا جائے گا، اس دوران ان کے معدہ کے ٹیسٹ بھی ہوں گے جن کے نتائج آنے کے بعد جمعہ سہ پہر کو خصوصی میڈیکل بورڈ کا اجلاس ہو گا۔

فوری طور پر ڈاکٹرز نے انہیں کم غذا اور ابلا پانی زیادہ پینے کی ہدایت کی ہے اور ان کی مخصوص غذا کی مقدار مزید کم کر دی ہے۔

اسلام آباد انتظامیہ نے پمز میں  کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے وارڈ  کو سب جیل قرار دے دیا ہے جو ان کے زیرعلاج رہنے تک سب جیل ہی رہے گا۔

جیل ذرائع کے مطابق کیپٹن صفدر معدے کی خرابی کا شکار تھے اور کھانے پینے کی ہر شے قے کر دیتے تھے جس کے باعث انہیں السر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے موٹاپے پر قابو پانے کے لیے اپنے معدے کا آپریشن بھی کرایا ہوا ہے جس کی وجہ سے ان کا معدہ درست کام نہیں کرتا۔

ایون فیلڈ ریفرنس میں کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو احتساب عدالت نے ایک سال کی سزا سنائی تھی اور وہ نواز شریف اور مریم نواز کے ساتھ  راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں اپنی سزا پوری  کر رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں