اپنے ادارے میں مکمل بہتری نہیں لا سکا، چیف جسٹس


لاہور:چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے  کہ شاید وہ اپنے ادارے میں مکمل طور پر بہتری نہیں لا سکے اور جو کچھ وہ کرنا چاہتے تھے وہ نہیں کر پائے۔

لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدالتی نظام میں مزید بہتری کی گنجائش ہے لیکن یہ تبدیلی بتدریج آئے گی۔

عدالتی نظام کی خستہ حالت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ انصاف کی فراہمی کے لیے نظام کا ٹھیک ہونا بہت ضروری ہے۔ بدقسمتی سے پاکستان کے قوانین جدید دور کے تقاضوں کے مطابق نہیں اورآج بھی عدالتی نظام میں برسوں پرانے طریقے رائج ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ انہوں نے ازخود نوٹسز لے کر لوگوں کی مدد کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے۔  اس دوران ملک کے بہت سے شعبوں میں بہتری کے لیے کام کیا ہے۔ انہوں نے اسپتالوں کے نظام کی اصلاح کے لیے اسٹاف اور ادویات کی  کمی کو بھی پورا کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں آج کا جدید نظام اپنانا پڑے گا۔ بدقسمتی سےآج بھی عدالتی نظام میں برسوں پرانے طریقے رائج ہیں البتہ یہ بات ذہن میں رکھنا چاہیے کہ قوانین میں تبدیلی سے ہمیشہ  نتائج حاصل نہیں کیے جا سکتے۔

 


متعلقہ خبریں