کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر رضا ربانی کا کہنا ہے کہ نہایت افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ الیکشن کمیشن شفاف الیکشن کرانے میں ناکام ہوا۔
پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے رضا ربانی کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنے کے لیے امیدواروں کو فارم 45 مہیا کرے۔
سینیٹر تاج حیدر کا کہنا تھا کہ بدین کے پولنگ اسٹیشنز سے پاکستان پیپلزپارٹی کے پولنگ ایجنٹوں کو نکال دیا گیا، ووٹوں کی گنتی کے وقت پولنگ ایجنٹوں کو نکالا جانا قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرزا گروپ کے پولنگ ایجنٹوں کے سامنے ووٹوں کی گنتی ہو رہی ہے، الیکشن کمیشن این اے 230 اور پی ایس 73 میں کھلی دھاندلی کا نوٹس لے۔
سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شیری رحمان کا کہنا تھا کہ قبل از انتخابات دھاندلی پر آواز اٹھائی تھی، ایک کے علاوہ تمام جماعتوں کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دیہی سندھ میں پیپلزپارٹی کے حامیوں کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ انتخابات پر سوالیہ نشان اُٹھ رہے ہیں، ہمیں ڈھائی سو سے زائد شکایات موصول ہوئی ہیں جن کے متعلق الیکشن کمیشن کو آگاہ کرچکے ہیں۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ خواتین کے پولنگ اسٹیشنز سے زیادہ شکایات آئیں، لاڑکانہ سے لے کر لیاری تک ہمیں مصدقہ نتائج نہیں دیے جا رہے، ہم نے پولنگ کا وقت ایک گھنٹہ بڑھانے کا مطالبہ کیا لیکن اس سے انکار کر دیا گیا، لیاری میں ہمارے چیف پولنگ ایجنٹ سمیت دیگر ایجنٹس کو باہر نکال دیا گیا۔