معلق پارلیمان کیا ہوتی ہے اور مخلوط حکومت کیسے بنتی ہے؟

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے کون کون غیر حاضر ؟

فوٹو: فائل


اسلام آباد: 25 جولائی 2018 کو ہونے والے عام انتخابات میں تمام سیاسی جماعتیں واضح اکثریت حاصل کرنے کے دعوے کررہی ہیں لیکن سیاسی پنڈ توں کا خیال ہے کہ انتخابی نتائج کی صورت میں ’معلق پارلیمنٹ‘ وجود میں آئے گی جس کے بعد ’مخلوط حکومت‘ کی تشکیل ناگزیر ہوجائے گی۔

آئیے! ہم بتاتے ہیں کہ معلق پارلیمنٹ کیا ہوتی ہے؟ مخلوط حکومت کیونکر اورکیسے تشکیل پاتی ہے اور یہ کتنی مضبوط و پائیدار ہوتی ہے؟

معلق پارلیمان تب وجود میں آتی  ہے جب انتخابات کے بعد ایوان میں کسی بھی پارٹی کے پاس حکومت بنانے کے لیے واضح یا سادہ اکثریت نہ ہو۔

جمہوری طرز حکومت میں عموماً جب معلق پارلیمان وجود میں آتی ہے تو دو یا اس سے زائد جماعتیں مل کر حکومت تشکیل دیتی ہیں۔ اس طرح تشکیل پانے والی حکومت کو مخلوط حکومت کہا جاتا ہے۔

مخلوط حکومت بعض اوقات اس قدر کمزور ہوتی ہے کہ ایک پارٹی یا چند اراکین کا ساتھ چھوڑنے سے بھی ’زمیں بوس‘ ہوجاتی ہے۔

عام مشاہدے میں بھی یہ بات آئی ہے کہ مخلوط حکومت میں شامل چھوٹی جماعتیں یا گروہ مخصوص مفادات کے لیے بھی اکثریتی جماعت کو دباؤ میں لے آتے ہیں، نتیجناً سیاسی جماعتیں اعلان کردہ منشوریا قومی مفاد کو پس پشت ڈالنے پر مجبورہوجاتی ہیں۔

معلق پارلیمان بیشک کمزور ہوتی ہے لیکن جن ممالک میں جمہوری اقدار و روایات مضبوط ہیں وہاں صرف ایک ووٹ کے فرق سے بھی تشکیل پانے والی مخلوط حکومتیں اپنی آئینی مدت پوری کرتی ہیں۔

قومی اسمبلی میں مجموعی طور پر 342 نشستیں ہیں۔ آئینی و قانونی اعتبار سے حکومت تشکیل دینے کے لیے قومی اسمبلی میں 172 نشستوں کا حصول لازمی ہے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق دوبارہ الیکشن میں جانے سے بچنے کے لیے بھی سیاسی جماعتیں آپس میں اتحاد کرلیتی ہیں۔ یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ بدترین مخالف سیاسی جماعتیں بھی حکومت کی تشکیل کے لیے ہاتھ ملا تی ہیں۔

2002 میں ق لیگ نے ایم کیوایم اورپی پی پی پیٹریاٹ سمیت دیگر کو ساتھ ملا کر حکومت تشکیل دی تھی۔

2008 میں پاکستان پیپلزپارٹی نے ق لیگ، جمعیت علمائے اسلام(ف)، عوامی نیشنل پارٹی اورایم کیو ایم سمیت دیگر جماعتوں کو ملا کر حکومت بنائی تھی۔

 


متعلقہ خبریں