راؤ انوار کی دوسرے مقدمے میں بھی ضمانت، رہائی کا امکان

سابق ایس ایس پی راؤ انوار کے خلاف انکوائری، تحقیقات میں تبدیل

فوٹو: فائل


کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس کے مرکزی ملزم اور سابق سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) راؤ انوار کی ضمانت منظور کرتے ہوئے دس لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

راؤ انوار پر غیرقانونی اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد رکھنے کا  الزام تھا، راؤ انوار کے وکلا نے مچلکے جمع کرا دیے ہیں جس کے بعد آج ہی ان کے سب جیل سے رہا ہونے کا امکان ہے۔

اس سے قبل راؤ انوار نقیب قتل کیس میں بھی ضمانت حاصل کر چکے ہیں، انسداد دہشت گردی عدالت نے اس مقدمے میں ضمانت کے لیے ملزم کو دس لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

عدالتی احکامات کے تحت رہائی کے احکامات جاری ہونے کے باوجود وہ شہر سے باہر یا بیرون ملک سفر نہیں کر سکیں گے، پہلے ضمانتی فیصلے میں انہیں اپنا پاسپورٹ عدالت میں جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار پر الزام ہے کہ انہوں نے 13 جنوری کو ماورائے عدالت جعلی پولیس مقابلے میں نقیب اللہ محسود سمیت پانچ افراد کو قتل کیا تھا، سوشل میڈیا پر راؤ انوار کے خلاف مہم چلنے کے بعد ایک تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی تھی جس کی رپورٹ آنے کے بعد انہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا اور ان پر مختلف مقدمات قائم کیے گئے تھے۔


متعلقہ خبریں