ٹکٹ لینے کے بجائے عوام سے ووٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے،چودھری نثار

Chaudhry Nisar Ali Khan

ٹیکسلا : سابق وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثارعلی خان نے کہا ہے میں نے اس مرتبہ فیصلہ کیا کہ حلقے کے عوام سے ووٹ لینا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ میں نے کوئی مل نہیں لگائی اور نہ ہی پمپ لگا یا ہے بلکہ اپنے علاقے کے لوگوں کی خدمت کی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اپنے حلقوں میں ریکارڈ ترقیاتی کام کرائے ہیں۔

انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  25 تاریخ  کو آپ نے ووٹ ڈالنا ہے اور پھر جو نتائج آئیں گے وہ پورا پاکستان دیکھے گا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) سے ناراض چودھری نثارعلی خان نے پاکستان تحریک انصاف  کے امیدوار غلام سرور کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میں پی ٹی آئی کا احترام کرتا ہوں لیکن جس کو  بلے کے نشان کے لیے کھڑا کیا گیا ہے اس نے تو ساری عمر پارٹیاں بدلی ہیں۔

اپنے مد مقابل انتخابی امیدوارغلام سرورپر نکتہ چینی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کی تاریخ تو یہ ہے کہ جب جس پر مشکل وقت آیا اس کا ساتھ چھوڑ دیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ دیکھنا جب عمران خان پرمشکل وقت آیا یہ سب سے پہلے اسے چھوڑ دے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کی تین ڈگریاں جعلی ہیں۔ انہوں نے استفسار کیا کہ یہ کیسا صادق اور امین ہے جس نے خود کو ہر پارٹی کے سامنے فروخت کیا ہے؟ سابق وزیرداخلہ نے کہا کہ عوام اس سے پوچھیں کہ پانچ سال اس نے علاقے کے لیے کیا کیا ؟ اور پھر ووٹ دینے کا فیصلہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ یہ سیاسی آدمی نہیں ہے بلکہ سیاست کا کچرا ہے جو ہر کسی کو فٹ آجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت بدل چکا ہے لہذا میٹرک فیل لوگ آپ کے نمائندے نہیں ہوسکتے ہیں۔

چودھری نثارعلی خان نے کہا کہ عمران خان میرا اسکول کے زمانےسے دوست ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسکول کے زمانے میں ہماری کلا س میں بہت سے بچے نالائق تھے تو ان کے ماں باپ استاد سے انہیں ایک موقع  دینے کی درخواست کرتے تھے۔ انہوں نےکہا کہ بالکل اسی طرح آج الیکشن میں ہورہا ہے۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ میں سامنے بات کرنے کا عادی ہوں۔ مسلم لیگ والوں نے کہا درخواست دو ٹکٹ لے لو تو میں نے کہا انتخابی ٹکٹ کے لیے  درخواست کبھی نہیں دی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ عمران خان نے کہا کہ نثار جتنے ٹکٹ چاہیے لے لو لیکن میں نے فیصلہ کیا کہ میں نے ٹکٹ لینے کے بجائے عوام کے پاس جانا ہے۔

1985 سے ہر قومی اسمبلی کے رکن رہنے والے چودھری نثار علی خان نے کہا کہ  ٹیکسلا میں 80 فیصد کام میں نے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں کے عزائم تو بہت اونچے ہیں لیکن کیا اس انسان کو ووٹ دو گے جو آپ کا نمائندہ بننے کے قابل نہیں ہے؟

چودھری نثارعلی خان نے کہا کہ عوام فیصلہ کریں گے کہ ان کے ووٹ کا حق دار کون  ہے؟ انہوں نے واضح کیا کہ  عوام کو دو معیارپر فیصلہ کرنا ہے ، ایک کردار کو دیکھنا ہے اوردوسرا  کام کو دیکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی انصاف ہوگا کیوں کہ یہ حکم ہے کہ مسلمانوں جب انسانوں  کے درمیان فیصلہ کرو تو انصاف سے کرو۔

شرکائے جلسہ پر چودھری نثارعلی خان نے واضح کیا کہ ووٹ سے قوم کے مستقبل کا فیصلہ ہوگا اسی لیے اس کا استعمال بہت سوچ سمجھ کر کرنا ہے کیوں کہ یہ آپ کے آنے والے کل کا فیصلہ ہوگا۔


متعلقہ خبریں