نوازشریف کی آمد:سخت سیکیورٹی اور کارکنوں کی پکڑ دھکڑ جاری

پی ڈی ایم کا جلسہ گوجرانوالہ، لاہور میں ن لیگی رہنماؤں کیخلاف مقدمہ درج

لاہور:سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی لاہور آمد کے موقع پر پولیس نے تیاری مکمل کر لی ہے۔ پولیس کی جانب سے دس ہزار اہلکار ڈیوٹی کے فرائض سر انجام دیں گے جن  میں حساس ادارے، اسپیشل برانچ، سی ٹی ڈی، ڈالفن فورس اور اسپیشل یونٹ کے اہلکار شامل ہوں گے۔

ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے 2200 ٹرایفک وارڈنز ڈیوٹی دیں گے اور ٹریفک پولیس کی جانب سے ائیر پورٹ جانے کے لیے شٹل سروس بھی چلائی جائے گی۔

پولیس نے لاہور اسلام آباد موٹروے بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ موٹروے کو بابوصابو سمیت متعدد انٹرچینجز سے بند کیا جائےگا اور نیشل ہائی ویز کو بھی جہاں جہاں ضرورت ہوئی بند کیاجائےگا۔ موٹروے اورنیشنل ہائی ویز بند کرنے پرآج رات سے عملدرآمد شروع کیا جائے گا۔

ایئرپورٹ ملازمین کی ویری فیکیشن  کے بعد فہرستیں بنائی جا رہی ہیں۔ ویریفکیشن میں ان کی سیاسی وابستگی کی بھی جانچ کی گئی ہے۔ ملازمین کی جانچ پڑتال کے بعد مخصوص ملازمین کی ڈیوٹیاں لگائی جائیں گی۔

نون لیگ کے سپورٹر دھڑے کو ایئرپورٹ پر ڈیوٹی سے روک دیا گیا ہے۔ ایئرپورٹ کی حدود میں نواز شریف کے حق میں نعرے بازی کرنے والے افراد کے خلاف محکمانہ اور قانونی کارروائی کی جاۓ گی۔

ایئرپورٹ پر کل سخت سیکیورٹی انتظامات کیے جائیں گے خاردار تاروں اور کنٹینروں سے راستے سیل کیے جائیں گے، سابق وزیر اعظم کی آمد کے موقع پر ایئرپورٹ پر صرف مسافروں اور ملازمین کو داخلے کی اجازت ہوگی۔

پنجاب کے ضلع گجرات میں پولیس نے نواز شریف کے استقبال کو روکنے کے لیے کارروائیوں کا آغاز کردیا ہے۔ گرفتار کیے گئے افراد میں میئر گجرات حاجی ناصر محمود بھی شامل ہیں۔ گرفتاری کے بعد انہیں تھانہ کنجاہ منتقل کر دیا گیا ہے۔

پولیس نے مسلم لیگ ن کے کارکنوں کی گرفتاریوں کے لیے فہرستیں تیارکرلی ہیں جن میں بلدیاتی چیرمین، وائس چیرمین، ملسم لیگ ن کے پارٹی عہدیدار اور پارٹی کے انتخابی ٹکٹ ہولڈرز بھی شامل ہیں۔

سابق رکن پنجاب اسمبلی عمران ظفر نے کہا ہے کہ جتنی مرضی رکاوٹیں کھڑی کر لیں میاں نوازشریف کےسپاہی کل اپنے قائد کا استقبال کرنے ضرور جائیں گے۔  انہوں نے دعویٰ کیا کہ گرفتاریاں اور جیلیں ہمارا عزم متزلزل نہیں کر سکتیں۔


متعلقہ خبریں