اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر مرکزی رہنما سید ظفر علی شاہ نے پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کردیا ہے۔ انہوں نے یہ اعلان چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ زندگی کے آخری حصے میں اپنا فرض ادا کرنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے طویل سیاسی رفاقت کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) سے علیحدگی اختیارکرلی۔
ممتاز قانون دان ظفرعلی شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو کمزور کرنے کی سازشیں ہو رہی ہیں، امید ہے عمران خان ملک کو مضبوط کریں گے۔ اپنی رہائش گاہ واقع سیکٹر جی سیون اسلام آباد میں عمران خان کو خوش آمدید کہتے ہوئے انہوں نے یقین دلایا کہ اب آپ میرے قائد ہیں، مجھے کسی بھی میدان میں پیچھے نہیں پائیں گے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما ظفرعلی شاہ کو پارٹی میں شمولیت پر خوش آمدید کہا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ باضابطہ اعلان سے قبل ہی آپ ذہنی طور پر پی ٹی آئی میں شامل ہوچکے تھے۔ اس ضمن میں ان کا مؤقف تھا کہ ظفرعلی شاہ واحد لیگی رہنما تھے جنھوں نے نواز شریف کا دفاع نہیں کیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ پانامہ کیس آیا تو ن لیگ کی سینئر لیڈرشپ اور وزیروں کو پتہ تھا کہ مےفیئرفلیٹ 1993 میں ناجائز طریقے سے خریدے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ظفرعلی شاہ جب (ن) لیگ میں تھے تواس وقت بھی ہم ان کی عزت کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ایون فیلڈ ریفرنس(لندن فلیٹ) کا فیصلہ کل ہونا چاہیے اور قانونی کی بالادستی یقینی بنانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وہ قومیں تباہ ہوجاتی ہیں جہاں غریب اور امیرکے لیے الگ الگ قانون ہوں۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ ہم بیگم کلثوم نوازکے ساتھ ہیں، کینسربہت بری بیماری ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر مرکزی رہنما سید ظفرعلی شاہ گزشتہ دور حکومت میں بھی پارٹی قیادت سے خفا تھے اورانہوں نے خاصا فاصلہ رکھا ہوا تھا۔ چودھری نثارعلی خان کے بعد سید ظفرعلی شاہ کی پارٹی سے علیحدگی پارٹی کے لیے سیاسی طور پر نقصان دہ ہے۔