عطا الحق قاسمی چار گھنٹوں میں سپریم کورٹ طلب


اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سابق ایم ڈی پاکستان ٹیلی ویژن عطا الحق قاسمی کو چار گھنٹوں میں طلب کر لیا ہے۔

بدھ کے روز  سپریم کورٹ میں ایم ڈی پی ٹی وی تقرری کیس کے دوران چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ حکومت نے عطا الحق قاسمی کی تقرری میں بدنیتی کا مظاہرہ کیا ہے، عطا الحق قاسمی کے وکیل کا کہنا تھا کہ ایم ڈی پی ٹی وی کی تقرری وفاقی حکومت کا اختیار ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں تقرری کے جائزے  کا اختیار ہے، ایسا نہیں ہو سکتا کہ حکومت کچھ  بھی کرے اور ہم آنکھیں بند کیے رکھیں۔

جسٹس عمرعطا بندیال نے استفسار کیا کہ حکومتی اختیار کا بھی کوئی طریقہ کار طے  ہو گا، چیف جسٹس نے کہا کہ یہ عوامی عہدے کا معاملہ ہے، ہم اس کا جائزہ لے سکتے ہیں۔

عطا الحق قاسمی پر الزام ہے کہ ان کی تقرری خلاف ضابطہ ہوئی اور بطور ایم ڈی پی ٹی وی انہوں نے 15 لاکھ ماہانہ تنخواہ لی، اسی طرح ان پر یہ الزام بھی ہے کہ انہوں نے دو سال میں تفریح  کی مد میں 24 لاکھ  روپے  خرچ کیے اور پی ٹی وی نے انہیں اسلام  آباد  کلب کی ممبر شپ دلانے کے لیے 15 لاکھ  روپے خرچ  کیے۔


متعلقہ خبریں