بنوں: حلقہ این اے 35 سے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات سے متعلق کیس کی سماعت کل تک ملتوی ہو گئی ہے اور الیکشن ٹریبونل نے عمران خان کے دستخط کا اصل وکالت نامہ مانگ لیا ہے۔
ہارون ارشد شیخ نے الیکشن ٹریبونل میں درخواست دائر کی ہے کہ عمران خان کے اثاثوں اور ٹیکس میں فرق ہے اور انہوں نے 2018 کے کاغذات نامزدگی میں حقائق چھپائے ہیں۔
سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل بابراعوان نے کہا کہ کیا یہ مخبر آپ کے پاس آیا ہے جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ابھی آپ کو اس کیس میں نوٹس جاری نہیں کیا گیا، درخواست کا جائزہ لے کر فیصلہ کریں گے کہ نوٹس جاری کرنا ہے یا نہیں۔
اس پر بابراعوان نے کہا کہ آپ صرف یہ دیکھ لیں کہ مخبر آیا کہاں سے ہے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ درخواست گزار نے اپنی درخواست میں لکھا ہے کہ وہ این اے 53 کا ووٹر ہے جبکہ عدالت کے دریافت کرنے پر اس نے خود کو این اے 54 کا ووٹر قرار دیا ہے۔
اس سے قبل جسٹس ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار انعام خان نے اعتراض کیا تھا کہ عمران خان نے سیتا وائٹ سے پیدا ہونے والی بیٹی ٹیرئن کا نام کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہیں کیا۔
عدالت نے معاملے پر معاونت کے لیے ایف بی آر اور ٹیکس حکام کو نوٹس جاری کر دیا اور کیس کی سماعت بدھ 27 جون تک ملتوی کر دی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کل اپیلٹ ٹریبونل میں پیش نہیں ہوں گے، ان کی جانب سے بابراعوان کو اتھارٹی لیٹر جاری کیا جائے گا جو عمران خان کی نمائندگی کریں گے۔