عوام پر ٹیکسز کا بوجھ ڈال کر حکومت نے اپنے اخراجات بڑھا لیے، شاہد خاقان عباسی

Shahid Khaqan Abbasi

کراچی: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عوام پر 4 ہزار اب ٹیکسز کا بوجھ ڈال کر حکومت نے اپنے اخراجات 25 فیصد بڑھا لیے ہیں۔

سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کراچی کی احتساب عدالت میں پاکستان اسٹیٹ آئل میں غیر قانونی بھرتیوں کے ریفرنس کے کیس میں پیش ہوئے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جب تک سپریم کورٹ کا حتمی فیصلہ نہیں آتا ریفرنس کی سماعت میں پیش رفت نہیں ہوسکتی۔

سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وفاقی بجٹ کو مسترد کرتے ہیں۔ پاکستان پہلا ملک ہے جہاں ٹیکس ادا کریں گے تو اس پر بھی ٹیکس دینا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے رہنے تک ملک مفلوج رہے گا۔ ملک میں اسمگلنگ کو کوئی روکنے والا نہیں ہے اور سگریٹ کی اسمگلنگ اب بھی جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت ریلیف دے ورنہ نتائج بھگتنے کیلئے تیار ہو جائے، نعیم الرحمان

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بجٹ میں نئی چیز لوگوں پر ٹیکس کا بوجھ ہے۔ پاکستان کی کوئی ایک کمپنی بتا دیں کہ یہ ایک بزنس فرینڈلی بجٹ ہے۔ حکومت کی ناقص پالیسی کے باعث آج پاکستان سے ایکسپورٹ کا کام کرنا بھی مشکل ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں ایسی مثال نہیں کہ ٹیکس کی ادائیگی کے لیے بھی ٹیکس لگا دیا گیا ہو۔ بہت سے انوکھے طریقوں سے عوام پر ٹیکس کا بوجھ بڑھایا جا رہا ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جو آپریشن ملک دشمن کے خلاف ہو گا ہمیں اس کی حمایت کرنی پڑے گی۔


متعلقہ خبریں