عالمی عدالت انصاف کا اسرائیل کو فوری طور پر رفح میں فوجی آپریشن روکنے کا حکم


عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کو فوری طور پر رفح میں فوجی آپریشن روکنے کا حکم دیا ہے۔

رفح میں اسرائیلی فوجی آپریشن رکوانے کی جنوبی افریقا کی درخواست پرعالمی عدالت انصاف نے فیصلہ سنایا ہے۔جنوبی افریقا نے انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس سے ہنگامی اقدامات کی استدعا کی تھی۔

نیتن یاہو اگر ملک میں داخل ہوئے تو گرفتار کر لیا جائے گا، جرمنی

عالمی عدالت انصاف نے کہا 29دسمبر 2023کو جنوبی افریقا نے درخواست دائر کی تھی،جنوبی افریقانے درخواست میں رفح میں اسرائیلی آپریشن رکوانے کی استدعا کی ،جنوبی افریقانے جینوسائیڈ کنونشن کے تحت قانونی درخواست دائر کی۔

10مئی کو جنوبی افریقانے رفح میں آپریشن رکوانے کی درخواست دی،درخواست میں ترکیے،مصر اور کولمبیا بھی فریق ہیں،عالمی عدالت کے سابقہ فیصلے کے بعد رفح میں صورتحال مزید خراب ہوئی۔

عالمی عدالت انصاف نے اپنے فیصلے میں کہا غزہ میں اسرائیلی آپریشن کے دوران انسانی جانوں اور املاک کو نقصان پہنچا،غزہ کے باسیوں پر زمین تنگ کردی گئی،کھانے پینے کی اشیا پہنچانے پر پابندی لگائی گئی۔

تیسری جنگِ عظیم چند ہفتے دور، بھارتی نجومی نے پیشگوئی کردی

زمینی حقائق تبدیل ہونے کی صورت میں عدالت اپنا فیصلہ تبدیل کرسکتی ہے،عدالت اس نتیجہ پر پہنچی ہے کہ غزہ میں زمینی حقائق تبدیل ہوئے،رفح میں اسرائیل کے زمینی آپریشن سے 8لاکھ سے زائد افراد بےگھر ہوئے۔

غزہ میں لوگ بھوک اور پیاس سے مرنا شروع ہوگئے،امداد کیلئے تمام راستے بند کیے گئے،رفح میں لاکھوں فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی تھی،درخواست میں اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کاالزام لگا یا گیا۔

عدالت نے نوٹ کیا کہ غزہ میں صورتحال انتہائی خراب ہے،غزہ کے بعد رفح میں بھی صورتحال تباہ کن ہے،اسرائیل نے کئی ہفتوں کی شدید بمباری کے بعد رفح میں زمینی آپریشن شروع کیا۔

کولمبیا کا فلسطین میں سفارتخانہ کھولنے کا اعلان

فلسطینیوں کو خوراک اور ادویات سے محروم رکھاگیا،اسرائیل نے اقوام متحدہ کے خدشات کو دور نہیں کیا،اسرائیل نے لوگوں کے انخلا سے متعلق معلومات فراہم نہیں کیں۔

عالمی عدالت انصاف نے اپنے فیصلے میں کہا اسرائیل رفح میں فوری طور پر فوجی آپریشن روکے،اسرائیل رفح میں نسل کشی کا مرتکب ہورہاہے۔

اسرائیل کو ایک ماہ میں اقدامات پر عملدرآمد کرکےرپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے ،عالمی عدالت انصاف نے فیصلہ 2-13 کی اکثریت سے سنایا۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں