آئندہ مالی سال کے دوران بیرونی فنانسنگ کے ابتدائی تخمینہ پر حکومتی معاشی ٹیم کے آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں۔
ذرائع کے مطابق معاشی ٹیم نے آئندہ مالی سال کے دوران بیرونی فنانسنگ کا ابتدائی تخمینہ 22 ارب ڈالر تک لگایا ہے، آئندہ مالی سال کے دوران پانڈا بانڈز کا اجرا آئی ایم ایف کیساتھ شیئر پلان میں شامل ہے۔
اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تقرری کالعدم قرار دینے کی درخواست مسترد
ذرائع نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے دوران حکومت کا ڈیڑھ ارب ڈالر سے زائد انٹرنیشنل اسکوک بانڈز کے اجرا کا بھی پلان ہے۔اس کے علاوہ دوست ممالک سے تقریبا 12 ارب ڈالر قرض رول اوور کرانا بھی آئی ایم ایف سے شیئر کردہ پلان کا حصہ ہے جبکہ رواں مالی سال کی موجودہ اور آخری سہ ماہی میں 2 ارب ڈالر سے زائد ان فلو پلان میں شامل کیا گیا ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے دوران پانڈا بانڈز پہلی سہ ماہی کے دوران ہی جاری کیا جائے گا جبکہ عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے نئی فنانسنگ بھی پلان میں شامل کی گئی ہے۔
15 لاکھ تک سولر سسٹم اب 7 سے 8 لاکھ روپے میں نصب کرایا جا سکتاہے
دوسری جانب پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈکے مابین نئے قرض پروگرام کے لیے جاری مذاکرات میں نئے مالی سال کے دوران محصولات میں ایک ہزار ارب روپے سے زائد اضافے پر بات چیت کی گئی۔ میڈیارپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف آئندہ مالی سال کے دوران محصولات کا ہدف 11 ہزار ارب روپے سے زائد چاہتا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے نئے اقدامات کے بارے میں وزارت خزانہ کو بریفنگ دی گئی، آئی ایم ایف نے زرعی آمدن کو بھی انکم ٹیکس کے دائرہ کار میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔