سپریم کورٹ: شیریں جناح کالونی کراچی سے آئل ٹینکرز 15 دن میں منتقل کرنے کا حکم

 آئل ٹینکرز کنٹریکٹرز کا آج سے ہڑتال  کا اعلان

کراچی: سپریم کورٹ نے شہرقائد کی  شیریں جناح کالونی سے 15 دن میں ٹینکرز کی منتقلی کی ہدایت کردی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے میئر کراچی وسیم اختر سے نالوں کی صفائی کے بارے میں معلومات دریافت کیں توانہوں نے نہرخیام کے دورے کی پیشکش کردی۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ذوالفقار آباد آئل ٹرمینل کیس کی سماعت ہوئی۔

دوران سماعت میئر کراچی وسیم اختر نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ ذوالفقار آباد آئل ٹرمینل کا ایک سال پہلے افتتاح ہوچکا ہےلیکن ٹینکرز مالکان وہاں جانے کو تیار نہیں ہیں۔

اس موقع پرٹینکرز ایسوسی ایش کے صدر یوسف شہوانی نے مؤقف اپنایا کہ میئر کراچی جھوٹ بول رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  دو سو ایکڑ میں سے صرف ایک سو تیس ایکڑ اراضی دی گئی ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان کے استفسار پر میئر کراچی وسیم اخترنے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ کام مکمل ہوچکا ہے، چاہیں تو ناظر سے معائنہ کرالیں۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ناظر جائے گا اور رپورٹ لائے گا، خود جا کر دیکھ لیتے ہیں ۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے اس موقع پراحکامات دیے کہ پندرہ دن بعد شیریں جناح کالونی میں کوئی ٹینکر کھڑا نہیں ہوگا۔ عدالت عظمیٰ کے سربراہ نے ریمارکس میں واضح کیا کہ آئل ٹینکرز والوں نے ہڑتال کی تو سب کو اندر کردیں گے۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے میئر کراچی وسیم اختر سے استفسارکیا کہ کتنے نالوں کی صفائی ہوچکی ہے ؟ انہوں نے کہا کہ کس نالے کا دورہ کرارہے ہیں؟

میئر کراچی وسیم اختر نے عدالت عظمیٰ کے روبرو کہا کہ سر نہر خیام چلتے ہیں۔


متعلقہ خبریں